نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے حال ہی میں کرنسی نوٹوں پر ہندو دیوی اور دیوتا لکشمی اور گنیش کی تصویر چھاپنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس مطالبے پر حکومت نے پارلیمنٹ میں جواب دیا ہے۔ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ اسے ہندوستانی کرنسی نوٹوں پر نامور شخصیات، دیوی دیوتاؤں اور حتیٰ کہ جانوروں کی تصاویر چھاپنے کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں، اس کے ساتھ ہی حکومت نے کرنسی نوٹوں سے بابائے قوم مہاتما گاندھی کی تصویر ہٹانے کے کسی بھی منصوبے سے انکار کر دیا ہے۔
Published: undefined
لوک سبھا میں حکومت سے پوچھا گیا کہ کیا ہندوستانی کرنسی نوٹوں پر دیوی لکشمی اور دیوتا گنیش کی تصاویر سمیت مزید تصاویر لگانے کے مطالبے کے بارے میں حکومت سے کوئی درخواست کی گئی ہے؟ ایسے میں اس مطالبے کے حوالے سے حکومت کا کیا لائحہ عمل ہے؟ اس سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے قبول کیا ہے کہ یہ مطالبہ حکومت سے درخواست کر کے کیا گیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ آزادی پسندوں سے لے کر کرنسی نوٹوں پر نامور افراد، دیوی دیوتاؤں اور جانوروں کی تصویریں چھاپنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آر بی آئی ایکٹ 1934 کے سیکشن 25 کے تحت بینک نوٹ کے ڈیزائن، فارم اور مواد کے استعمال سے متعلق آر بی آئی کے سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹرز کی سفارش کے بعد حکومت سے منظوری لینی ہوتی ہے جس کے بعد ہی تبدیلیاں ممکن ہیں۔
Published: undefined
حکومت سے پوچھا گیا کہ کیا ہندوستانی کرنسی نوٹوں سے بابائے قوم مہاتما گاندھی کی تصویر ہٹانے کا منصوبہ زیر غور ہے؟ تو وزیر مملکت برائے خزانہ نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ حکومت کو کرنسی نوٹوں پر تصویر کے حوالے سے بہت سی درخواستیں اور تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ پنکج چودھری نے کہا کہ 6 جون 2022 کو آر بی آئی نے ایک پریس ریلیز جاری کر کے واضح کیا کہ موجودہ کرنسی نوٹوں کو تبدیل کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ غورطلب ہے کہ تب آر بی آئی کو موجودہ کرنسی نوٹوں اور بینک نوٹوں سے بابائے قوم مہاتما گاندھی کی تصویر ہٹانے کی افواہوں کی تردید کرنی پڑی تھی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ وزارت خزانہ اور ریزرو بینک آف انڈیا رابندر ناتھ ٹیگور اور میزائل مین سابق صدر اے پی جے کلام کی تصویروں والے نوٹوں کی ایک نئی سیریز چھاپنے پر غور کر رہے ہیں۔ جس کے بعد آر بی آئی کو اس خبر کی تردید کے لیے آگے آنا پڑا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز