جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا جاوید نے ایک حیران کرنے والا انکشاف کیا ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کی جیلوں میں بند سیاسی لیڈروں کو مرکز کی مودی حکومت نے دھمکی دی ہے کہ وہ خاموشی اختیار کیے رہیں۔ التجا کا کہنا ہے کہ سیاسی لیڈروں کو دھمکایا گیا ہے کہ اگر انھوں نے اپنی نظر بندی کو عدلت میں چیلنج کیا تو ان کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ یعنی پی ایس اے لگایا جائے گا۔
Published: 09 Oct 2019, 3:59 PM IST
التجا کے اس بیان کے بعد سیاسی حلقہ میں چہ می گوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ چونکہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت درجنوں سیاسی لیڈران جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے والی دفعہ 370 منسوخ ہونے کے بعد سے ہی حراست میں ہیں، اور ان میں سے کسی نے نظر بندی کے خلاف عدالت کا رخ نہیں کیا ہے، اس لیے التجا جاوید کے بیان کو کئی لوگ سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
Published: 09 Oct 2019, 3:59 PM IST
واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ جموں و کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ چھینے جانے کے بعد سے فاروق عبداللہ گھر میں نظر بند ہیں۔ لیکن تمل ناڈو میں ایس ڈی ایم کے لیڈر وائیکو نے جب سپریم کورٹ میں ان کی رِہائی کے لیے اپیل کی تو انتظامیہ نے نیشنل کانفرنس لیڈر کے خلاف پی ایس اے لگا دیا۔
Published: 09 Oct 2019, 3:59 PM IST
بہر حال، التجا نے پی ڈی پی سربراہ اور ماں محبوبہ مفتی کے ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کر کے بتایا ہے کہ ’’سیاسی نظر بندیوں کا شکار لیڈروں نے اپنی حراست کے خلاف چیلنج نہیں کیا کیونکہ انھیں دھمکی دی گئی کہ اگر عدالت میں اپیل کی تو پی ایس اے لگا دیا جائے گا۔‘‘ ماں کی نظر بندی کے بعد سے التجا ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہینڈل کر رہی ہیں۔
Published: 09 Oct 2019, 3:59 PM IST
انگریزی ویب سائٹ ’دی ٹیلی گراف‘ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جیل میں بند ایک سیاسی لیڈر کے بیٹے کے حوالے سے بتایا کہ انھوں نے ظلم کے ڈر سے عدالتوں میں اپیل نہیں کی۔ اس نے کہا کہ ’’اگر ہم عدالت میں اپیل کرتے ہیں تو میرے والد کو طویل مدت تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔‘‘
Published: 09 Oct 2019, 3:59 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Oct 2019, 3:59 PM IST
تصویر: پریس ریلیز