نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ ملک میں بڑے پیمانے پر گندم کی بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ اندوزی ہو رہی ہے لیکن حکومت اس کے بارے میں کچھ نہیں کر رہی ہے۔ کانگریس کے میڈیا سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعرات کو کہا کہ ملک کی مختلف ریاستوں جیسے اتر پردیش، اتراکھنڈ، بہار وغیرہ میں حکومت نہ تو گندم کی خریداری کر رہی ہے اور نہ ہی ذخیرہ اندوزی کر رہی ہے۔
Published: undefined
اتر پردیش میں گندم کی خریداری کا ہدف 60 لاکھ ٹن ہے، لیکن خریداری 2.93 لاکھ ٹن کی گئی ہے۔ اسی طرح بہار میں گندم کی خریداری کا ہدف 10 لاکھ ٹن ہے لیکن خریداری 3.521 ٹن کی گئی۔ اتراکھنڈ میں گندم کی خریداری کا ہدف 22 لاکھ ٹن تھا، لیکن خریداری صرف 20 ہزار ٹن کی گئی۔
Published: undefined
مودی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ جمع خوری اور بلیک مارکیٹنگ کے ذریعے گندم کی خریداری میں کتنے لاکھ کروڑ کے گھپلے ہو رہے ہیں، پھر ذخیرہ اندوزوں اور بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی اور چھاپے کیوں نہیں مارے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اسے غریب متوسط طبقے پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب وہ مہنگی گندم خریدنے پر مجبور ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز