مظفر نگر: بھارتیہ کسان یونین نے گنا پیداوار پر بڑھتے اخراجات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھ کر پیرائی سیشن 2019۔20 کے لئے گنے کی قیمت 450 روپئے فی کوئنٹل کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے جمعرات کو وزیر اعلی کو بھیجے گئے خط میں کہا کہ گنے پر آنے والے اخراجات میں کافی اضافہ ہوگیا ہے۔ کسانوں کی سینچائی میں استعمال ہونے والی بجلی کی قیمتیں دو گنی اور کھاد، ڈیزل، جرائم کش دوائیں وغیرہ کی قیمتوں میں 20 فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے جس سے گنا کسانوں کو لگاتار نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ سال 2016۔17 تا2018۔19 تک گنے کی رکوری میں دو فیصدی اضافہ ہوا ہے۔ اس سے چینی ملوں کو فی کوئنٹل 60 روپئے کا فائدہ ہوا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے خط میں کہا کہ موجودہ پیرائی سیشن شروع ہوچکا ہے لیکن گنے کی قیمتوں کا ابھی تک اعلان نہیں کیا گیا ہے جس سے کسانوں میں کافی اشتعال ہے۔ موجودہ وقت میں گنا کسانوں کی فی کوئنٹل گنے پیداوار پر آنے والے اخراجات کی قیمت 300 روپئے سے زیادہ ہے۔ سرکار کے وعدے کے مطابق گنا کسانوں کو سوامی ناتھ کمیٹی کے مطابق اخراجات میں 50 فیصد جوڑ کر گنا کی قیمتوں کا اعلان کرنا ضروری ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ کسان یونین مطالبہ کرتی ہے کہ موجودہ پیرائی سیشن کے لئے گنے کی قیمت بلا تأخیر 450 روپئے فی کوئنٹل کے حساب سے کرنی چاہیے۔ بصورت دیگر کسان یونین کی اپیل پر 21 دسمبر کو سبھی کسان ضلع ہیڈکوارٹر پر جمع ہوکر ’ہل کرانتی تحریک‘ کا آغاز کر یں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز