لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اتر پردیش اور بہار کے مہاجر مزدوروں کو کام کے مواقع فراہم کریں جو کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے گھر واپس آگئے ہیں۔
Published: undefined
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے اتوار کے روز ٹوئٹ کیا کہ "اعداد و شمار پھر اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ ملک کے کروڑوں مزدور اپنی جفاکشی کی زندگی گزارنے اور محنت کی روٹی کھانے کی روایت پر مستقل طور پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ خاص طور پر یوپی اور بہار میں اپنے گھر واپس آنے والے مہاجر مزدور منریگا کے تحت مزدوری کرکے کسی طرح گزارا کر رہے ہیں۔ اس لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو لازمی طور پر انہیں کام کے مناسب مواقع فراہم کرنا چاہیے"۔
Published: undefined
ایک رپورٹ کے مطابق اتر پردیش حکومت اب سرکاری ملازمت میں ایک بڑی تبدیلی کی تیاری کر رہی ہے جس کے تحت نوکری پانے والے ملازمین کو پانچ سال تک معاہدے کے تحت ملازمت میں رکھا جائے گا۔ اور ان پانچ سالوں کے دوران ہر چھ ماہ میں ان کا محاسبہ کیا جائے گا۔ اس میں ہر بار 60 فیصد نمبر لانا یعنی فرسٹ ڈویژن میں پاس ہونا بہت ضروری ہوگا۔ ریاستی حکومت کے مجوزہ نئے نظام کے تحت مستقل ملازمت پرتقرری پانچ سال کے بعد ہی ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز