قومی خبریں

حکومت ہمارے صبر کا امتحان نہ لے: عدالت عظمیٰ

جسٹس رمن نے کہا کہ ’’اس عدالت کے فیصلے کا کوئی احترام نہیں ہے۔ آپ ہمارے صبر کا امتحان لے رہے ہیں۔‘‘

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
سپریم کورٹ / آئی اے این ایس 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو مرکزی حکومت کو مختلف عدالتی ٹربیونلز میں خالی آسامیاں نہ بھرنے پر سخت سرزنش کی اور کہا کہ اس کے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔ چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ایل ناگیشور راؤ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کے ذریعے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی اور خبردار کیا کہ اگر تقرریوں میں نرم رویہ اختیار کیا گیا تو حکومت کے خلاف توہین عدالت سے متعلق کارروائی شروع کی جائے گی۔

Published: undefined

جسٹس رمن نے کہا کہ ’’اس عدالت کے فیصلے کا کوئی احترام نہیں ہے۔ آپ ہمارے صبر کا امتحان لے رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کچھ افراد کی تقرری کی بات کی ہے، لیکن کتنے افراد کی تقرری کی گئی ہے۔ وہ تقرریاں کہاں ہیں؟ جسٹس رمن نے خبردار کیا کہ ’’ہمارے پاس تین آپشن ہیں۔ پہلا، ہم قانون پر روک لگا دیں۔ دوسرا، ہم عدالتی ٹربیونلز کو بند کرنے کا حکم دیں اور اس کی طاقت ہائی کورٹ کے حوالے کریں۔ تیسرا آپشن یہ ہے کہ ہم ہی تقرریاں کردیں‘‘۔

Published: undefined

سماعت کے دوران جسٹس ایل ناگیشور راؤ نے یہ بھی کہا کہ عدالتی ٹربیونلز کے ارکان کی تقرری نہ کرکے حکومت نے انہیں غیر موثر بنا دیا ہے۔ حکومت کو ایک اور موقع دیتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے معاملے کی سماعت کے لیے 13 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined