قومی خبریں

’اتنا بوجھ آپ پر نہیں ڈالنا چاہیے‘، نومنتخب لوک سبھا اسپیکر برلا کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے اویسی نے ایسا کیوں بولا؟

رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے اوم برلا کو پھر سے لوک سبھا اسپیکر منتخب کیے جانے پر مبارکباد پیش کی، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’برسراقتدار طبقہ کے پاس نمبر تو ہے، لیکن عوام کی طاقت نہیں۔‘‘

اسدالدین اویسی، تصویر آئی اے این ایس
اسدالدین اویسی، تصویر آئی اے این ایس 

اٹھارہویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے آج تیسرے دن نئے اسپیکر کا انتخاب عمل میں آ گیا۔ این ڈی اے امیدوار اوم برلا ایک بار پھر سے لوک سبھا کے اسپیکر منتخب کر لیے گئے ہیں۔ اس کے بعد ایوان کے اراکین نے انھیں مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کیں۔ اس درمیان حیدر آباد سے لوک سبھا رکن اسدالدین اویسی نے اپنی تقریر میں کچھ اہم باتیں سامنے رکھیں۔ سب سے پہلے انھوں نے کہا کہ ’’پارلیمنٹ کی عوام اس بات پر فخر محسوس کر رہی ہے کہ آپ دوسری بار لوک سبھا کے اسپیکر بنے ہیں۔ آپ اس ایوان کے محافظ ہیں۔‘‘

Published: undefined

اپنی اس تقریر کے دوران اویسی نے لوک سبھا کی موجودہ حالات اور برسراقتدار طبقہ کی پوزیشن کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’حقیقت یہ ہے کہ برسراقتدار طبقہ کے پاس نمبر تو ہے، لیکن اکثریت کی طاقت نہیں ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن کے پاس اکثریت کی طاقت بھی ہے اور آواز بھی۔‘‘

Published: undefined

نومنتخب لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو مخاطب کرتے ہوئے اویسی نے اپنی کچھ گزارشات بھی پیش کیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’میری گزارش ہے آپ چھوٹی پارٹیوں کو (اپنی بات رکھنے کا) موقع دیں۔ جس طرح سے سترہویں لوک سبھا میں آپ نے مجھے بولنے اور بات رکھنے کا پورا موقع دیا، اسی طرح اٹھارہویں لوک سبھا میں بھی آپ چھوٹی پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ کو اپنی بات رکھنے کا موقع فراہم کریں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’میں جس طبقہ سے آتا ہوں، اس کی نمائندگی پارلیمنٹ میں صرف 4 فیصد ہے۔ ایسے میں مجھے آواز اٹھانے کا موقع دیں۔‘‘

Published: undefined

اپنی تقریر کے درمیان اویسی نے حکومت سے ایوانِ زیریں کا ڈپٹی اسپیکر جلد بنانے کی امید بھی ظاہر کی۔ انھوں نے لوک سبھا اسپیکر سے کہا کہ ’’اتنا بوجھ آپ پر نہیں ڈالنا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ حکومت ڈپٹی اسپیکر بنا کر آپ کا بوجھ کم کرے گی۔‘‘ آخر میں وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اب اس ایوان کا کردار بدل چکا ہے، ایسے میں اب بی جے پی کسی بھی بات کو لے کر زبردستی نہیں کر پائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined