کانگریس رکن پارلیمنٹ شکتی سنگھ گوہل نے بدھ کے روز کہا کہ حکومت کو پاکستانی جیلوں میں بند گجرات کے 643 ماہی گیروں کی رہائی یقینی بنانے کے لیے سبھی ضروری قدم اٹھانے چاہئیں۔ راجیہ سبھا میں وقفہ صفر کے دوران یہ ایشو اٹھاتے ہوئے گوہل نے کہا کہ منگل کی شب پاکستانی بحریہ نے 60 ماہی گیروں کو گرفتار کیا اور 10 کشتیاں ضبط کیں۔ گوہل نے کہا کہ ’’گزشتہ ایک ہفتہ میں تین دیگر واقعات میں انھوں نے تین کشتیوں کو ضبط کیا اور 27 ماہی گیروں کو گرفتار کیا۔ آج گجرات کے 643 ماہی گیر جیلوں میں بند ہیں۔‘‘
Published: undefined
ان ماہی گیروں کی رہائی یقینی بنانے کے لیے حکومت سے گزارش کرتے ہوئے گوہل نے کہا کہ مرکز کو انھیں آزاد کرانے کے لیے جو بھی ضروری عمل ہو وہ کرنا چاہیے۔ گجرات میں 1607 کلومیٹر طویل سمندری ساحل ہے جو ملک میں سب سے طویل ہے۔ یہ ماہی گیروں کو ’خود کفیل‘ بناتا ہے اور حکومت کو ریونیو بھی دیتا ہے۔ پاکستانی بحریہ بار بار ماہی گیروں کو گرفتار کرتا ہے اور اس لیے حکومت کو ماہی گیروں کے تحفظ کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
Published: undefined
اس درمیان بہار سے آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ اے ڈی سنگھ نے ایوان میں اپنی بات رکھتے ہوئے پاکسان کو منھ توڑ جواب دینے کے لیے گورکھاؤں کی طرح افغان بٹالین بنانے اور انھیں کشمیر میں تعینات کرنے کا مشورہ دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined