فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے لیے وزیر مملکت پرہلاد سنگھ پٹیل نے جمعہ کے روز راجیہ سبھا میں ٹماٹر، پیاز اور آلو کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤں کے لیے موسم کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ موسمی حالات سمیت دیگر کئی اسباب پر ان کی قیمتوں کا انحصار ہوتا ہے۔ ان اسباب میں ان پیداوار کا غیر روایتی علاقوں سے آنا، فصل بوائی کے طریقے میں موسم کے مطابق تبدیلی، اگلے ربیع یا خریف موسم سے فصل کی جلدی آمد اور گزشتہ سیزن کی فصل کے باقیات وغیرہ شامل ہیں۔
Published: undefined
پارلیمنٹ میں چل رہے بجٹ اجلاس کے دوران وزیر نے کہا کہ وزارت آپریشنز گرینس (او جی) کے قلیل مدتی مداخلت کے تحت فصل کے موسم میں نوٹیفائیڈ فصلوں اور سبزیوں کے لیے ٹرانسپورٹیشن اور ذخیرہ میں 50 فیصد سبسیڈی دیتا ہے۔ اس سے کسانوں کے ساتھ ساتھ صارفین کے لیے بھی قیمتوں میں استحکام لانے میں مدد ملتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹماٹر، پیاز اور آلو کی موجودہ قیمتوں پر نگرانی کے لیے وزارت مارکیٹ انٹلیجنس اینڈ اَرلی وارننگ سسٹم پورٹل کی دیکھ ریکھ بھی کر رہا ہے۔ یہ کام ہندوستانی قومی زراعتی کوآپریٹو مارکیٹنگ ایسو سی ایشن لمیٹڈ (نافیڈ) کے ذریعہ کیا جا رہا ہے اور اسی کے مطابق ریاستوں سے متعلق محکموں کو کم قیمت کے الرٹ وقت وقت پر بھیجے جاتے ہیں۔
Published: undefined
صارفین امور، فوڈ اور عوامی تقسیم وزارت نے کہا ہے کہ خوردنی تیلوں کی قیمتوں کو گھٹانے کے لیے ایک کوشش کے تحت حکومت نے 30 جون 2022 تک خوردنی تیلوں اور تلہنوں پر اسٹاک حد مقدار واضح کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ اس کے مطبق خوردنی تیلوں کے لیے اسٹاک کی حد خوردہ صارفین کے لیے 30 کوئنٹل، تھوک کاروباریوں کے لیے 500 کوئنٹل، تھوک صارفین کی خوردہ دکانوں کے لیے 30 کوئنٹل، بڑے چین رٹیلروں و دکانوں کے لیے 30 کوئنٹل اور اس کے ڈپو کے لیے 1000 کوئنٹل ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز