مرکزی حکومت نے کل یعنی 13 ستمبرکو پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں پیش کیے جانے والے چار بلوں کی فہرست جاری کی ہے۔ جس میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز کی تقرری کا بل بھی درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایڈووکیٹ بل، پریس اینڈ رجسٹریشن آف پیریڈیکل بل اور پوسٹ آفس بل اس سیشن میں پیش کیے جائیں گے۔
Published: undefined
بدھ کے روز یعنی گزشتہ کل قبل ازیں پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نےایکس پر پوسٹ کیا تھا، ’’اس ماہ 18 ستمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل 17 ستمبر کو شام 4.30 بجے تمام جماعتوں کے ایوان کے لیڈروں کی میٹنگ بلائی گئی ہے۔‘‘ اس حوالے سے متعلقہ رہنماؤں کو ای میل کے ذریعے دعوت نامے بھیجے گئے ہیں، خط بھی بھیجے جائیں گے۔
Published: undefined
بل کو درج کرنے پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے ٹویٹر پر لکھا، "آخر کار، وزیر اعظم کو سونیا گاندھی کے خط کے دباؤ کے بعد، مرکزی حکومت 18 ستمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے 5 روزہ خصوصی اجلاس کے ایجنڈے کا اعلان کر دیا ہے۔‘‘
Published: undefined
بلوں کی فہرست کا اشتراک کرتے ہوئے، کانگریس لیڈر نے مزید کہا، "اس وقت جو ایجنڈا شائع ہوا ہے اس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ یہ سب کچھ نومبر میں ہونے والے سرمائی اجلاس تک انتظار کیا سکتا تھا۔ مجھے یقین ہے کہ قانون سازی پر ہینڈ گرنیڈ پھینکے جائیں گے۔ پردے کے پیچھے کچھ اور ہو رہا ہے۔ اس کے باوجود، انڈیا اتحاد کی جماعتیں سی ای سی بل کی سخت مخالفت کریں گی۔"
Published: undefined
مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بلوں کی فہرست میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کی تقرری سے متعلق بل پر حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان تعطل دیکھا گیا ہے۔ مانسون اجلاس کے دوران جب یہ بل راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا تو اپوزیشن نے اس کے خلاف زبردست ہنگامہ کیا۔ اس بل میں چیف الیکشن کمشنر اور کمشنرز کے انتخاب کے لیے بنائی گئی کمیٹی میں چیف جسٹس کی جگہ کابینہ کے وزیر کو شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
Published: undefined
یہ تجویز ہے کہ انتخابی کمشنروں کا تقرر صدر کے ذریعہ ایک پینل کی سفارش پر کیا جائے گا جس میں وزیر اعظم، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور وزیر اعظم کے ذریعہ نامزد کردہ مرکزی کابینہ کے وزیر شامل ہوں گے۔ وزیراعظم اس پینل کی سربراہی کریں گے۔ اگر لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نہیں ہے تو ایوان میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے لیڈر کو اپوزیشن لیڈر مانا جائے گا۔
Published: undefined
اگر یہ بل لاگو ہوتا ہے، تو یہ سپریم کورٹ کے مارچ 2023 کے فیصلے کو مسترد کر دے گا، جس میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمشنرز کا تقرر صدر کی جانب سے وزیراعظم، قائد حزب اختلاف اور چیف جسٹس پر مشتمل پینل کے مشورے پر کیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز