سری نگر: پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا الزام ہے کہ سرکاری نوکری یا پاسپورٹ حاصل کرنے کے لئے کشمیریوں کی سخت جانچ پڑتال کی جا رہی ہے جبکہ ملی ٹنٹوں کی مدد کرنے والے پولیس افسر کو چھوڑ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کا کشمیریوں کے ساتھ کھیلے جا رہے گندے کھیل اور دوہرے معیار کا برملا ثبوت ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت گرفتار بے گناہ کشمیری برسوں سے جیلوں میں سڑ رہے ہیں۔
Published: undefined
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز اپنے دو سلسلہ وار ٹوئٹس میں کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر حکومت جموں و کشمیر کے جنرل ایڈمنسٹریشن محکمے کا وہ حکمنامہ بھی پوسٹ کیا تھا جس کے تحت معطل ڈی ایس پی دویندر سنگھ ولد دیدار سنگھ ساکن ترال کو نوکری سے برطرف کیا گیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ موصوف ڈی ایس پی کو جنوری 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنی گاڑی میں حزب المجاہدین سے وابستہ ملی ٹنٹوں کے ساتھ کہیں جا رہا تھا۔ محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'کشمیریوں کو بے گناہ ثابت ہونے تک مجرم سمجھا جاتا ہے۔ سرکاری نوکری ہو یا پاسپورٹ حاصل کرنا ہو ان کی سخت جانچ پڑتال کی جاتی ہے لیکن ایک پولیس افسر جس نے ملی ٹنٹوں کی مدد کی ہو، کو چھوڑ دیا جاتا ہے یہ دوہرے معیار اور گندے کھیل کی واضح مثال ہے'۔
Published: undefined
محبوبہ مفتی کا اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ 'انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت گرفتار بے گناہ کشمیری برسوں سے جیلوں میں سڑ رہے ہیں۔ ان کے لئے ٹرائل ہی بڑی سزا ہے لیکن حکومت ہند ملی ٹنٹوں کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے پولیس افسر کے خلاف جانچ پڑتال نہیں کرنا چاہتی ہے کیونکہ اس نے بعض گھناؤنے واقعے انجام دینے میں حکومت کا ساتھ دیا ہے'۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز