این پی ایس (نیو پنشن اسکیم) میں اصلاح کر لائی گئی ’یونیفائیڈ پنشن اسکیم‘ (یو پی ایس) سے مرکزی حکومت کے ملازمین خوش نہیں ہیں۔ ابھی تو یو پی ایس کا بجٹ بھی جاری نہیں ہوا ہے، اور ملازمین کی تنظیموں نے احتجاج پھر سے پرانی پنشن اسکیم نافذ کیے جانے کا مطالبہ شروع کر دیا ہے۔ ’نیشنل مشن فار اولڈ پنشن اسکیم بھارت‘ کے قومی صدر منجیت سنگھ پٹیل نے بتایا کہ 17 نومبر کو نئی دہلی میں او پی ایس یعنی اولڈ پنشن اسکیم کی بحالی کے لئے ریلی کا انعقاد کیا جائے گا۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ ریلی کی تیاری کے مد نظر منجیت سنگھ پٹیل نے کئی صوبوں کا دورہ کیا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ جنتر منتر پر ہونے والی ریلی میں مرکز اور مختلف صوبوں کی حکومتوں کے ملازمین شرکت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری توجہ نام پر نہیں ہے، بلکہ او پی ایس کی روح پر ہے۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ پنشن کا شمار 25 سال کی جگہ پر 20 سال سے ہو اور ملازمین کی شراکت کو جی پی ایف کے طور پر تسلیم کیا جائے، تاکہ وہ ملازم کو مکمل واپس مل جائے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ این ایم او پی ایس کے ذریعہ 26 ستمبر کو ملک کے سبھی ضلعی ہیڈ کوارٹر پر پہلے بھی اس تعلق سے احتجاج کیا گیا تھا۔ بعد ازاں آل انڈیا ڈیفنس ایمپلائیز فیڈریشن (اے آئی ڈی ای ایف) کے اراکین نے 2 اکتوبر کو قسم لی کہ جب تک کہ انہیں غیر شراکت دار ’پرانی پنشن‘ اسکیم واپس نہیں مل جاتی، تب تک وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ریلوے کی مختلف ملازم تنظیمیں بھی یو پی ایس کی مخالفت میں آ چکی ہیں۔
Published: undefined
اے آئی ڈی ای ایف کے جنرل سکریٹری سی سری کمار کا کہنا ہے کہ ملازمین نے یو پی ایس کے خلاف اپنا احتجاج دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ غیر شراکت دار پنشن اسکیم ’یو پی ایس‘ کی سخت مخالفت کی جائے گی۔ گزشتہ 20 سالوں سے مرکزی اور ریاستی حکومت کے ملازمین غیر شراکت دار پنشن اسکیم کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ شراکت دار پرانی پنشن اسکیم کو بحال کیا جائے۔ سرکاری ملازمین کے پاس اب صرف یہ متبادل بچا ہے کہ وہ یو پی ایس میں شامل ہو جائیں یا این پی ایس میں بنے رہیں، لیکن ملازمین کی تنظیمیں او پی ایس والے اصول و ضوابط کو پسند کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: عارف عثمانی