چھتیس گڑھ میں کوئلہ مافیاؤں کے خلاف حکومت نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ سرکاری محکموں نے کئی کوئلہ ڈپو سے لے کر واشریوں پر سختی کی ہے۔ ریاستی حکومت کو کئی کوئلہ واشریوں اور کوئلہ ڈپو میں کوئلے کے اسٹاک میں گڑبڑی سمیت دیگر شکایتیں ملیں۔ کارروائی کے تحت بلاس پور، کوربا، رائے گڑھ اور جانجگیر-چانپا ضلع میں واقع کوئلہ واشریوں اور کوئلہ ڈپو میں معدنیات، ریونیو، پولیس اور جی ایس ٹی محکمہ کے افسران کی مشترکہ ٹیموں نے چھاپہ ماری کی اور کوئلہ کے اسٹاک سمیت امپورٹ-ایکسپورٹ، ماحولیاتی ضابطے کی خلاف ورزی، اراضی سے متعلق دستاویزوں میں خامیوں، ویو برج کے کیلبریشن میں فرق اور دیگر خامیوں کی جانچ کر ضروری کارروائی کی ہے۔
Published: undefined
محکمہ معدنیات کے ذریعہ ریاست بھر کی کوئلہ واشریوں اور کوئلہ ڈپو کی جانچ کے لیے 10 ریاستی سطح کی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ ان ٹیموں میں محکمہ معدنیات کے 50 افسران شامل ہیں جو متعلقہ علاقوں کے ریونیو، پولیس اور جی ایس ٹی محکمہ کے افسران کے ساتھ مل کر کوئلہ واشریوں اور کوئلہ ڈپو کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔ جانکاری کے مطابق مشترکہ ٹیم کے ذریعہ گزشتہ روز بلاس پور ضلع کے گتورا اور ہنڈا ڈیہہ واقع ہند انرجی، ہند ملٹی، کلین کوئلہ واشریوں اور گتوری واقعی ستیا پاور کوئلہ واشری، فیل واشری میں چھاپہ ماری کر جانچ کی کارروائی کی گئی۔ اسی طرح افسران کی مشترکہ ٹیم نے جانجگیر-چانپا ضلع کے بلودا واقع میسرس کلین کوئلہ انٹپرائزیز، میسرس ہند انرجی اینڈ کوئلہ بینیفکیشن کے یہاں چھاپہ ماری کر کوئلہ اسٹاک کی جانچ میں مصروف ہے۔ رائے گڑھ ضلع کی کوئلہ واشریوں اور کوئلہ ڈپو میں بھی تحقیقات کی کارروائی جاری ہے۔
Published: undefined
اسی طرح کوربا ضلع میں افسران کی مشترکہ ٹیم نے کوئلہ واشری دیپکا، گیورا، چاکابرا، ریکی، رتیجا، ماروتی، انڈس انڈسٹری اینڈ پرائیویٹ لمیٹڈ، کوٹھری اور پاور پلانٹ بالترتیب چکابورا، رتیجا پاور، ماروتی 300 میگاواٹ، ریکی پاور 63 میگاواٹ میں زیادہ مقدار میں کوئلہ اسٹاک، ماحولیاتی ضابطہ کی خلاف ورزی، اراضی سے متعلق دستاویزوں میں خامیاں، کیو برج کے کیلبریشن میں فرق اور دیگر خامیوں کی جانچ پڑتال کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز