نئی دہلی: دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے مرکزی وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو کو ایک خط لکھ کر آنے والے دنوں میں کلاؤڈ سیڈنگ کے ذریعے ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں کے لیے اقدام کرنے کو کہا ہے۔ اس خط میں رائے نے فوری طور پر تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے تاکہ کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے درکار این او سی جاری کی جا سکے۔
Published: undefined
گوپال رائے کے مطابق، کلاؤڈ سیڈنگ کی این او سی میں ایک مہینے کی تاخیر ہو گئی ہے۔ وہ تشویش ظاہر کرتے ہیں کہ آنے والے نومبر میں دہلی کی ہوا کا معیار خطرناک حد تک گر سکتا ہے۔ انہوں نے مرکزی وزارت ماحولیات میں خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ سردیوں کے مہینوں کے دوران، خاص طور پر دیوالی کے بعد دہلی میں دھند اور ماحولیاتی زوال کی وجہ سے فضائی آلودگی کی سطح میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس صورتحال میں کلاؤڈ سیڈنگ کو ایک ایمرجنسی اقدام کے طور پر سمجھا جا رہا ہے۔
Published: undefined
رائے نے اپنے خط میں مزید کہا ہے کہ دہلی حکومت نے اس اہم وقت کے دوران، ہوا کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے کلاؤڈ سیڈنگ کی تجویز پیش کی تھی، جس کے لیے مختلف ایجنسیوں سے پیشگی منظوری درکار ہوتی ہے۔ خط میں انہوں نے ذکر کیا ہے کہ دہلی حکومت نے اس اقدام کے لیے 30 اگست 2023 کو مرکزی وزارت ماحولیات کو خط بھیجا تھا۔
گوپال رائے نے اس بات کا ذکر کیا کہ آئی آئی ٹی کانپور نے کلاؤڈ سیڈنگ کے حوالے سے ایک پریزنٹیشن پیش کی تھی، جس میں بتایا گیا کہ کسی مخصوص مقام پر کلاؤڈ سیڈنگ کے نفاذ کے لیے مرکزی حکومت کی مختلف ایجنسیوں سے پہلے سے منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔ اس لیے دہلی حکومت نے پہلے ہی اس معاملے میں اقدامات شروع کر دیے تھے، لیکن اب تک این او سی حاصل کرنے میں تاخیر ہو گئی ہے۔
Published: undefined
رائے نے خط میں واضح کیا ہے کہ اگر فوری طور پر اجلاس نہ بلایا گیا تو دہلی میں ہوا کی آلودگی کی صورت حال انتہائی خطرناک ہو جائے گی، خاص طور پر جب موسم سرما کا آغاز ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال عوام کی صحت کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے اور اس سے بچنے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined