قومی خبریں

خوشخبری! مرکزی حکومت نے 38 لاکھ ملازمین کو دیوالی بونس دینے کا کیا اعلان

17 اکتوبر 2023 کو لیے گئے ایک فیصلے کے مطابق ملازمین کو دیوالی بونس کے طور پر 30 دن کی بیسک سیلری کے برابر رقم ملے گی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

اپنے ملازمین کے لیے مرکزی حکومت نے ایک بڑی خوشخبری دی ہے۔ حکومت نے انھیں دیوالی کے پیش نظر خاص تحفہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ دراصل 17 اکتوبر 2023 کو ایک فیصلہ لیا گیا ہے جس کے مطابق ملازمین کو دیوالی بونس کے طور پر 30 دن کی بیسک سیلری کے برابر رقم دی جائے گی۔ حالانکہ یہ دیوالی بونس سبھی ملازمین کو نہیں دی جائے گی، بلکہ اس کے لیے خاص زمرے کا انتخاب کیا گیا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ دیوالی بونس مرکزی حکومت کے ملازمین کو دیا جانے والا ایک سالانہ ’نان پروڈکٹیویٹی‘ سے جڑا بونس ہے۔ دیوالی بونس کے لیے وہ ملازمین ہی اہل ہوں گے جن کے پاس 31 مارچ 2023 تک روزگار ہے۔ ساتھ ہی 23-2022 مالی سال کے دوران کم از کم چھ ماہ کی بغیر کسی رکاوٹ کے خدمات انجام دی ہے۔ وزارت مالیات کے حکم میں کہا گیا ہے کہ ایسے ملازمین جنھوں نے 6 دن کے ہفتہ والے دفاتر میں تین سال یا اس سے زیادہ وقت تک ہر سال کم از کم 240 دن کام کیا ہے (تین سال یا اس سے زیادہ کے معاملے میں ہر سال 206 دن) کو بھی بونس دیا جائے گا۔

Published: undefined

جو جانکاری ملی ہے، اس کے مطابق بونس رقم ملازمین کی اصل تنخواہ کی بنیاد پر مقرر کی جاتی ہے، جس کی زائد از زائد حد 7000 روپے ہے۔ نان-پراڈکٹیویٹی سے جڑی بونس رقم کا کیلکولیشن ملازمین کی اوسط تنخواہوں یا شماری حد، جو بھی کم ہو، پر مبنی ہوتا ہے۔ اوسط تنخواہ ملازمین کی بیسک سیلری، مہنگائی بھتہ اور دوسرے بھتوں کو جوڑنے کے بعد 12 سے تقسیم کر کے حاصل کی جاتی ہے۔ ایک دن کے بونس کو شمار کرنے کے لیے سالانہ اوسط تنخواہ کو 30.4 (ایک ماہ میں دنوں کی اوسط تعداد) سے تقسیم کیا جاتا ہے۔ پھر اس نتیجہ کو دیے گئے بونس-جوڑے گئے دنوں کی تعداد سے ضرب کیا جاتا ہے۔

Published: undefined

بہرحال، دیوالی بونس گروپ-بی اور گروپ-سی کیٹگری کے سبھی نان گزیٹیڈ ملازمین کو دیا جائے گا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ تقریباً 38 لاکھ مرکزی حکومت کے ملازمین کو یہ بونس دیا جائے گا۔ گروپ بی اور گروپ سی کے ملازمین کو عام طور پر کسی بھی پروڈکٹیویٹی سے جڑے بونس پروگرام سے باہر رکھا جاتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined