کورونا بحران کے درمیان ایک طرف جہاں بی جے پی حکمراں ریاستوں میں غریب و بے روزگار لگاتار مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، وہیں کانگریس حکمراں ریاستوں میں انھیں راحت پہنچانے کے لیے اقدام کیے جا رہے ہیں۔ اسی کے تحت راجستھان کی گہلوت حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے 43 لاکھ لوگوں کے درمیان 2 مہینے کا راشن مفت تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 12، 13 اور 14 جون کو منصوبہ بند طریقے سے بے روزگاروں کے درمیان راشن کی تقسیم ہوگی۔
Published: undefined
دراصل لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار ہوئے لوگوں کو راجستھان حکومت نے راحت پہنچانے کے مقصد سے یہ فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ راشن میں گیہوں اور چنا لوگوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ مفت گیہوں اور چنے کی تقسیم 12 جون سے شروع ہو جائے گی۔ اس کا فائدہ فوڈ سیکورٹی منصوبوں سے محروم ریاست کے 43 لاکھ لوگوں کو ملے گا اور ریاستی انتظامیہ نے اس سلسلے میں سبھی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
Published: undefined
راجستھان کے وزیر رمیش چند مینا نے اس سلسلے میں بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کاروبار پوری طرح سے ٹھپ ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ وقتی طور پر بے روزگار ہو گئے۔ ایسے میں متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے ریاستی حکومت نے مزدور خاندانوں کے 37 درجات مقرر کیے اور ان کا سروے کرایا گیا۔ سروے کا کام مکمل ہو گیا ہے اور اس سروے کی بنیاد پر ریاست میں اسپیشل کیٹگری کے نان این ایف ایس اے افراد کی تعداد تقریباً 43 لاکھ ہے۔ ان کیٹگریز کے اہل اشخاص کو دو ماہ کے لیے گیہوں اور چنے مفت دیئے جائیں گے۔ اسپیشل کیٹگریز کے ان افراد کو مئی اور جون ماہ کے لیے فی کس 5 کلو گیہوں اور فی خاندان 1 کلو چنا ماہانہ کے حساب سے مفت دیا جائے گا۔
Published: undefined
مزید جانکاری دیتے ہوئے رمیش چند مینا نے بتایا کہ سروے کے مطابق راشن کی تقسیم دکانوں سے کی جائے گی اور اس کے ساتھ ہی ہر دکان پر دو سرکاری ملازمین کی موجودگی میں گیہوں اور چنے کی تقسیم ہوگی۔ مینا نے بتایا کہ گیہوں اور چنے کے سبھی نفع کنندگان کو راشن دینے سے پہلے ایس ایم ایس کے ذریعہ مطلع کیا جائے گا۔ ریاست میں گیہوں کی تقسیم کرنے سے پہلے فارم-4 کے بقیہ ڈاٹا میں جن آدھار یا آدھار کی سیڈنگ اور آف لائن سروے کی ای-متر یا موبائل ایپ پر انٹری کرائے جانے کی ہر ممکن کوشش بھی کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined