قومی خبریں

جنرل راوت کے آخری دیدار کو گئے راکیش ٹکیت کے خلاف نعرے بازی، اکھلیش نے کہا ’بی جے پی والوں کو ملک معاف نہیں کرے گا‘

چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا آخری دیدار کرنے ان کی سرکاری رہائش کے باہر راکیش ٹکیت جیسے ہی پہنچے، کچھ لوگوں نے ’راکیش ٹکیت مردہ باد‘ کا نعرہ لگانا شروع کر دیا۔

کسان رہنما راکیش ٹکیت سی ڈی ایس جنرل بپن راوت اور مدھولیکا راوت کو آخری تعزیت پیش کرتے ہوئے، تصویر یو ین آئی
کسان رہنما راکیش ٹکیت سی ڈی ایس جنرل بپن راوت اور مدھولیکا راوت کو آخری تعزیت پیش کرتے ہوئے، تصویر یو ین آئی Prem SIngh

10 دسمبر کو نم آنکھوں کے ساتھ ہندوستان کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کو آخری وداعی دے دی گئی۔ جنرل راوت اور ان کی بیوی مدھولیکا کا جسد خاکی جمعہ کی شام سپردِ آتش کر دیا گیا۔ اس سے قبل سرکاری رہائش پر دونوں کا جسد خاکی لوگوں کے آخری دیدار کے لیے رکھا گیا تھا۔ اس دوران اس وقت ایک عجیب و غریب ماحول پیدا ہو گیا جب کسان لیڈر راکیش ٹکیت جنرل بپن راوت کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پہنچے۔ کچھ لوگوں نے راکیش ٹکیت کو دیکھ کر اچانک ’راکیش ٹکیت مردہ باد‘ کا نعرہ بلند کرنا شروع کر دیا۔

Published: undefined

راکیش ٹکیت کے خلاف نعرے بازی کرنے والوں پر سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے سخت حملہ کیا ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ نعرہ بازی کرنے والے لوگوں کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ اس تعلق سے اکھلیش یادو نے ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’جنرل راوت جی کے آخری سفر میں کسان لیڈر راکیش ٹکیت جی کے خلاف نعرے لگانے والے بی جے پی والوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ’جے جوان، جے کسان‘ کے نعرہ میں یقین نہیں کرتے۔ یہ فوج کی بھی بے عزتی ہے، اور کسان کی بھی۔ غم کے اس وقت میں بی جے پی والوں کا ایسا برا سلوک ملک معاف نہیں کرے گا۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ 10 دسمبر کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف کی سرکاری رہائش کے باہر ٹکیت جیسے ہی نظر آئے، کچھ لوگوں نے ’راکیش ٹکیت مردہ باد‘ کا نعرہ لگانا شروع کر دیا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات چیت میں نعرہ لگانے والے ایک شخص نے کہا کہ ’’راکیش ٹکیت ملک کا دشمن ہے۔ ملک کو بہت پیچھے لے گیا ہے، اس لیے نعرے لگائے جا رہے ہیں۔‘‘ ایک دیگر شخص کا کہنا تھا کہ ’’ایسے (برے) آدمی کو عظیم ہستی کا آخری دیدار کرنے کے لیے نہیں آنا چاہیے تھا۔ یہ غلط ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined