ممبئی: سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا میں صدر جمہوریہ کی جانب سے رکن پارلیمان مقرر کیے جانے پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کے لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے اسے جمہوری قدروں کی پامالی قرار دیا اور کہا کہ سبکدوشی کے محض 4 ماہ کے بعد ہی رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا کا رکن مقرر کرنا حیرت انگیز ہے، مودی سرکار پر سخت تنقید کرتے ہوئے ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ مودی سرکار نے آزادی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک غلط مثال قائم کی ہے جس میں اس نے ایک چیف جسٹس کو راجیہ سبھا بھیجا ہے یہ خلاف جمہوریت بھی ہے۔
Published: undefined
کیونکہ جسٹس گگوئی متنازع تھے ان پر دست درازی جیسے سنگین الزام بھی لگ چکے ہیں اس کے باوجود بھی انہیں چیف جسٹس آف انڈیا بنایا گیا تھا، اس کے بعد انہوں نے مودی سرکار کے اشارے پر کئی فیصلہ دیئے جس میں خاص طور پر ایودھیا قضیہ، رافیل معاملہ شامل ہے، ان کی راجیہ سبھا میں تقرری انتہائی افسوسناک ہے، مودی سرکار نے عدلیہ کی ایمانداری اور غیرتمندی اور عوام کے اعتماد کو اس فیصلہ سے متزلزل کیا ہے یعنی گگوئی کو سرکار نے ایک طرح سے انعام دیا ہے۔
Published: undefined
امت شاہ کے لئے خطرہ بننے والے لوہیا کی پر اسرار موت کے بعد ججوں میں جو پیغام گیا ہے اس سے بھی سب واقف ہیں اس لئے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ گگوئی کو انعام اور لوہیا کو سزا، یہ خطرناک پیغام بھی دینے کی کوشش کی گئی ہے، یہ جمہوریت کے منافی دستور کی بقا اور عدلیہ کے وجود کے لئے خطرہ ہے اور عدلیہ پر حملہ کے مترادف ہے اس سے آئندہ عدلیہ کی ایمانداری پر سوالیہ نشان پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔
Published: undefined
مودی سرکار اپنے اقتدار کا غلط استعمال کر رہی ہے ججوں کو لالچ اور دھمکیاں دے کر جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے جو کہ جمہوری قدروں کے منافی ہے اس لئے عدلیہ کی عزت، وقار، منصب و آزادی کا تقاضہ ہے کہ سبکدوشی کے پانچ سال تک ججوں کی کسی بھی سرکاری ادارہ میں نمائندگی پر پابندی عائد کی جائے اور عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کے لئے قدم اٹھائے جائیں۔
Published: undefined
مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) نے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا کا رکن نامزد کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے صدر سے گگوئی کی نامزدگی رد کرنے کی اپیل کی۔ پارٹی پولٹ بیورو نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ گگوئی کی نامزدگی سے عدالت کی آزادی پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔ مودی حکومت نے عدلیہ کی آزادی کی اہمیت کو کم کیا ہے اور عدلیہ اور مقننہ کی علیحدگی کو متاثر کیا ہے۔
Published: undefined
مارکسی کمیونسٹ پارٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ گگوئی نے ملک کے ججوں کو ریٹائر ہونے کے بعد عہدے دیئے جانے کی خود تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ عدالت کے چہرے پر یہ ایک داغ ہے لیکن وہ خود راجیہ سبھا کے رکن نامزد کیے گئے۔ مارکسی کمیونسٹ پارٹی نے کہا ہے کہ عدالت نے مندر-مسجد سے لے کر کشمیر اور سی اے اے کے بارے میں جس طرح کے فیصلے سنائے ہیں اس سے گگوئی کی نامزدگی کے سلسلے میں سوال اٹھنے لگے ہیں۔ اس لئے ہم صدر رام ناتھ کووند سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ گگوئی کی نامزدگی کو رد کر دیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز