ممبئی: دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس سی اے اے (شہریت ترمیمی قانون) کی مخالفت کرنے والے احتجاجیوں پرگولی چلائے جانے کے واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے راشٹروادی کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان واقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے کہا ہے کہ جس دن بابائے قوم مہاتماگاندھی کو گولی ماری گئی، اسی دن اس طرح کا واقعہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ناتھورام گوڈسے کا نظریہ آج بھی زندہ ہے اور اس کی حمایت بھی کی جارہی ہے، جو نہایت افسوسناک ہے۔
Published: 31 Jan 2020, 8:30 PM IST
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کا محرک انوراگ ٹھاکور ہے جس نے دو دن قبل ہی ملک کے غداروں کو گولی مارے جانے کا نعرہ دیا تھا۔ بی جے پی کے لیڈران کے اس طرح کے بیانات کی وجہ سے ملک کے حالات خراب ہورہے ہیں۔
Published: 31 Jan 2020, 8:30 PM IST
نواب ملک نے کہا کہ احتجاجیوں پر فائرنگ کرنے والے نوجوان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ نابالغ ہے، لیکن اس کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ اسے ہتھیار کس نے فراہم کیا؟ اسے ٹرینگ کہاں سے ملی اس بات کی بھی تفتیش ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آور نوجوان جس طرح پستول لہرارہا تھا اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اسے اس کے لیے ٹرینگ دی گئی تھی۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس پورے واقعے کی سختی کے ساتھ تفتیش کی جانی چاہیے۔
Published: 31 Jan 2020, 8:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Jan 2020, 8:30 PM IST
تصویر: پریس ریلیز