کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے 11 فروری کو گوا میں پارٹی کی جیت کا دعویٰ کرتے ہوئے عزم ظاہر کیا کہ عوامی فلاح کے لیے کئی سارے اقدام کیے جائیں گے۔ کرچوریم میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’اس بار گوا میں اصل لڑائی بی جے پی اور کانگریس کے درمیان ہے۔ باقی پارٹیاں بھی ہیں، لیکن ان میں کوئی بھی حکومت نہیں بنا سکتی۔‘‘ راہل گاندھی نے ساتھ ہی کہا کہ ’’حکومت بنے گی تو کانگریس پارٹی کی ہی بنے گی۔ آپ اپنا ووٹ خراب مت کیجیے۔‘‘ اتنا ہی نہیں، کانگریس لیڈر نے پارٹی کو 30 سے 35 سیٹیں ملنے کی امید ظاہر کی۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں عوام سے کہا کہ ’’گوا کی حکومت آپ کو چننی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ کانگریس پارٹی کی حکومت جو بننے والی ہے، وہ کسی لیڈر، کسی ایک شخص کی حکومت نہ ہو۔ لیکن وہ حکومت گوا کی عوام، گوا کے نوجوانوں، گوا کے کسان، مزدور، چھوٹے دکانداروں کی حکومت ہو۔‘‘ انھوں نے آگے کہا کہ ’’جو بھی فیصلے ہم لیں گے وہ آپ سے پوچھ کر، آپ سے بات کر کے لیں گے۔ گوا کے سامنے دو تین بڑے مسائل ہیں جن کو آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں۔ ان میں ایک مسئلہ بے روزگاری کا ہے، یہ پورے ملک کا مسئلہ بھی ہے۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے مودی حکومت کے طرز عمل کو بھی اپنے خطاب کے دوران نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں نے پارلیمنٹ میں اپنی تقریر میں دو ہندوستان کی بات کی۔ میں نے کہا کہ ایک امیر لوگوں کا ہندوستان ہے، ایک غریب لوگوں کا ہندوستان ہے۔ ملک تقسیم ہوتا جا رہا ہے۔ ایک طرف چند لوگوں کا ہندوستان، ایک کروڑوں لوگوں کا ہندوستان ہے۔ ہمیں ایسا ہندوستان نہیں چاہیے۔ ہمیں ایسا گوا اور ہندوستان نہیں چاہیے۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں ’’روزگار غائب ہو گیا ہے۔ دہلی کی حکومت نے ان دکانداروں پر حملہ کیا۔ آپ مجھے بتاؤ کہ نوٹ بندی سے ہندوستان کی غریب عوام کو کیا فائدہ ہوا۔ چھوٹے دکانداروں، کسانوں اور مزدوروں کو چوٹ لگی۔ بینک کے سامنے لائن میں کسی امیر شخص کو آپ نے دیکھا؟ کسی بھی ارب پتی کو دیکھا؟ جی ایس ٹی کے ذریعہ چھوٹے دکانداروں پر حملہ کیا گیا۔‘‘
Published: undefined
بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’وہ گوا کو کوئلہ ہَب بنانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں ایک بار بھی ماحولیات کا تذکرہ نہیں کیا۔ ہم گوا کو کوئلہ ہَب نہیں بننے دیں گے۔‘‘ اس دوران راہل گاندھی نے عوام سے کہا کہ وہ گوا میں ’نیائے یوجنا‘ نافذ کریں گے، گوا کے سب سے غریب کنبوں کو 6000 روپے ماہانہ دیں گے، 30 فیصد خواتین کو سرکاری ملازمت میں ریزرویشن دیں گے، 500 کروڑ روپے روزگار پیدا کرنے کے لیے مختص کریں گے، اور ٹورزم سیکٹر کو ایک بار پھر سے زندہ کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز