کراچی: چھ سال قبل کافی زیر بحث رہی پاکستان سے ہندوستان آنے والی قوت سماعت اور گویائی سے محروم لڑکی گیتا کو آخرکار اپنی اصل ماں مل گئی ہے۔ گیتا کو 2015 میں وزیر خارجہ وقت سشما سوراج کی پہل پر ہندوستان لایا گیا تھا۔
غلطی سے پاکستان چلی جانے والی ہندوستانی لڑکی گیتا کو وہاں پر معروف سماجی تنظیم ’ایدھی فاؤنڈیشن‘ نے سہارا دیا تھا اور 2015 میں اسے ہندوستان بھیج دیا تھا۔ پاکستان کے روزنامہ ’ڈان‘ کی خبر کے مطابق ایدھی ویلفیئر ٹرسٹ کے سابق سربراہ آنجہانی عبدالستار ایدھی کی اہلیہ بلقیس ایدھی نے بتایا کہ گیتا کو مہاراشٹر میں اس کی حقیقی ماں سے ملا دیا گیا ہے۔
Published: undefined
بلقیس ایدھی نے کہا، ’’وہ میرے رابطہ میں تھی اور اس ویکینڈ اس نے مجھے اپنی حقیقی ماں سے ملنے کی خوشخبری دی۔‘‘ انہوں نے پی ٹی آئی سے اس کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس اصل نام رادھا واگھمارے ہے اور اس کی اصل ماں ریاست مہاراشٹر کے نیگاؤں کی رہائشی ہیں۔
Published: undefined
بلقیس کے مطابق انہیں گیتا ایک ریلوے اسٹیشن سے مل تھی اور اس وقت وہ 11-12 سال کی رہی ہوگی۔ انہوں نے اسے اپنے مرکز میں رکھا۔ انہوں نے کہا، ’’وہ کسی طرح سے پاکستان آ گئی تھی اور جس وقت کراچی میں ہمیں ملی تو بے سہارا تھی۔‘‘ بلقیس نے بتایا، ’’پہلے ہم نے اس کان فاطمہ رکھا لیکن جب اس کے ہندو ہونے کا پتا چلا تو اس کا نام گیتا رکھا گیا۔
Published: undefined
سال 2015 میں ہندوستان کی سابق وزیر خارجہ سشما سوراج نے لڑکی کو ہندوستان لانے کا انتظام کیا تھا۔ بلقیس نے بتایا کہ گیتا کو اپنے اصل والدین کو ڈھونڈنے میں تقریباً 4 سال کا وقت لگا اور اس کی تصدیق ڈی این اے ٹیسٹ سے کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ گیتا کے اصل والد کی کچھ دن قبل موت ہو چکی اور اور اس کی ماں مینا نے دوسری شادی کر لی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز