بھوپال: مدھیہ پردیش سے نظام تعلیم کی بدحالی کی چند تصاویر منظر عام پر آئی ہیں جن میں ایک طالبات اسکول میں بیت الخلا کی صفائی کرتی نظر آ رہی ہیں۔ یہ تصاویر کو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں اور ریاستی حکومت کو ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، وزیر تعلیم نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے۔
Published: undefined
یہ تصاویر گنا ضلع کے چک دیو پور گاؤں کی ہیں، جن میں پرائمری اور سیکنڈری اسکول میں اسکولی یونیفارم میں ملبوس لڑکیاں بیت الخلا کی صفائی کر رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ہنگامہ آرائی کے بعد ریاستی وزیر تعلیم نے گنا کے کلکٹر کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور قصوروار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق تصویروں میں ٹوائلٹ صاف کرتے نظر آنے والی لڑکیاں پانچویں اور چھٹی جماعت کی طالبات ہیں۔ ان لڑکیاں کے ہاتھوں میں جھاڑو ہے اور یہ اسکول کے احاطے میں ہینڈ پمپ سے پانی لا کر بیت الخلا کی صفائی کر رہی ہیں۔ اس گاؤں میں پرائمری اور جونیئر اسکول ایک ہی کیمپس سے چلائے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسکول کی پرنسپل ایک سرکاری میٹنگ میں شرکت کے لیے گنا شہر گئی ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور اس کی جانچ کی جا رہی ہے۔ قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
مدھیہ پردیش کانگریس کے لیڈر نریندر سلوجا نے اس معاملے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ریاست کے وزیر راعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’یہ تصویریں انتہائی قابل اعتراض ہیں۔ ماما جی کی حکومت میں بھانجیوں سے اسکول میں بیت الخلا کی صفائی کرائی جا رہی ہے۔ یہ ہے ’بیٹی پڑھاؤ‘ مہم کی اصل حقیقت!‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز