اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کے دوران مذہبی تفریق اپنے عروج پر ہے۔ غازی آباد میں ایک بچی کو محض مسلمان ہونے کی بنا پر اسکول سے نکال دیا گیا۔ معاملہ وجے نگر میں واقع نیو ریمبو پبلک اسکول کا ہے۔ نیوز ویب سائٹ ان خبر ڈاٹ کام کے مطابق متاثرہ کے والد ریاض احمد کا الزام ہے کہ اسکول انتظامیہ کے سامنے اس سے کہا گیا کہ ’تم مسلمان ہو اور ایک آتنکوادی ہو ، اس لئے تمہاری بچی کو یہاں پڑھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ‘
Published: undefined
ریاض نے اس معاملہ کی شکایت پولس میں کی لیکن اس کی سنوائی نہیں ہوئی اس کے بعد اس نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ عدالت کے حکم پر اسکول انتظامیہ کے خلاف مذہبی احساسات مجروح کرنے سمیت کئی متعلقہ دفعات میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ ریاض احمد ذہنی طور پر اتنے پریشان ہیں کہ انہوں نے یوگی آدتیہ ناتھ سے ’اپنی رضا سے موت ‘ کا مطالبہ کیا ہے۔ معاملہ غازی آباد کے وجے نگر علاقہ کا ہے۔
ریاض نے بتایا کہ ’’اسکول نے میری بیٹی کو پہلے جان بوجھ کر فیل کر دیا اور جب وجہ پوچھی گئی تو پاس کر دیا گیا۔ لیکن اپریل مہینے میں یہ کہہ دیا کہ تمہاری بیٹی اسکول نہیں آئے گی۔ جس کے بعد اسکول انتظامیہ نے ٹی سی کاٹ کر تھما دی۔ وجہ پوچھنے پر اسکول کا جواب حیرن کن تھا۔‘‘
الزام ہے کہ اسکول نے جواب دیا کہ ’’تم مسلمان ہو اور حکومت یوگی آدتیہ ناتھ کی ہے اس لئے تمہاری بیٹی اس اسکول میں نہیں پڑھ سکتی۔ تم ایک آتنکوادی ہو۔‘‘
عدالتی حکم کے بعد پولس پورے معاملہ کی جانچ پڑتال میں جٹی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز