قومی خبریں

آج کی صورتحال ایمرجنسی کے ’باپ‘ جیسی: غلام نبی آزاد

آج کی صورتحال ایمرجنسی کے ’باپ‘ جیسی: غلام نبی آزاد

Getty Images
Getty Images 

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے آج کہا کہ ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے اور ملک کا سیکولر ہندو سب سے زیادہ خطرے میں ہے۔ مسٹر غلام نبی آزاد نے کہا کہ کانگریس کی حکومت میں لگائی گئی ایمرجنسی کی بحث بار بار کی جاتی ہے اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے اس کے لئے معافی بھی مانگ لی تھی ، لیکن آج جو صورت حال ہے وہ ایمرجنسی کے باپ جیسی ہے۔

مسٹر آزاد نے 'مشترکہ وراثت بچاؤ' کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیکولر ہندو سڑکوں پر جدوجہد کر رہے ہیں اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) ملک کو توڑنے کا کام کر رہا ہے۔ لوگ سہمے ہوئے ہیں کہ کہیں آر ایس ایس کے لوگ ان گھروں کو نہ جلا دیں۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے ملک کو جوڑ کر آزادی دلائی تھی جس کے تانےبانے کو ختم کیا جا رہا ہے۔ سوال ہندو یا مسلمان کا نہیں ہے سوال مشترکہ وراثت کو بچانے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لوگوں نے ' ہندوستان چھوڑو' تحریک میں حصہ نہیں لیا تھا اور انگریزوں کی حمایت کی تھی آج یہی لوگ قوم پرست ہو گئے ہیں اور آزادی کی تحریک میں شامل ہوکر کلیدی کردار ادا کرنے والے لوگ ملک دشمن ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی بات رکھنے والے میڈیا اداروں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تلوار لٹک رہی ہے اور اس پر طرح طرح کے دباؤ بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے؟

انہوں نے کہا کہ مسٹر نتیش کمار کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ جانے کے بعد جنتا دل یو کے سینئر لیڈر شرد یادو کو مرکز میں وزیر بننے کی لالچ دی گئي لیکن انہوں نے اصول کی لڑائی لڑي اور وزارت کی پیشکش کو ٹھکرا دیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد متعدد لیڈروں نے جمہوری اصولوں کے لئے کرسی اور خاندان تک کو ترک کر دیا ، جبکہ آج ہر کوئی وزیر بننا چاہتا ہے۔

مسٹر آزاد نے کہا کہ مسٹر شرد یادو اصلی جنتا دل یو کے لیڈر ہیں اور مسٹر نتیش کمار کی قیادت میں 'بی جے پی جے ڈی یو ہے۔ مسٹر یادو نے بی جے پی کے ساتھ جانے کے بجائے سیکولرزم کا راستہ اختیار کیا جو درست فیصلہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined