راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے پی ایم مودی اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کو کسان مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے منہ سے صرف یہی نکل رہا ہے کہ ’’ماما اور مودی کسان مخالف ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے صبر کی انتہا ہو گئی، نہ فصلوں کے واجب دام مل رہے ہیں نہ ہی کسانوں سے لی گئی زمینوں کا مناسب معاوضہ مل رہا ہے، انہوں نے کہا کہ زراعت پر قرض کی مار، آسمان چھوتی کھاد کی قیمتیں، بجلی کی بڑھتی قیمتیں، کھیتوں کے لئے پانی، ڈیزل کی قیمتیں وغیرہ میں بے تحاشہ اضافہ کے سبب زراعت میں استعمال ہونے والی اشیاء کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں اور فصلوں کی قیمتیں زمین بوس ہوگئی ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ شیوراج سنگھ چوہان نے اقتدار میں آتے ہی خود کو ریاست کے بیٹے بیٹیوں کا ’ماما‘ بتا کر خود کی شہرت کے لئے کروڑوں روپے کے اشتہارات دے کر اپنی تصویر لوگوں کے سامنے ماما کے طور پر پیش کی۔ جیسے جیسے ماما کے طور پر شیوراج مشہور ہوتے گئے، ویسے ویسے مدھیہ پردیش کی بیٹیوں اور بچوں کے برے دن شروع ہو تے گئے، بہن بیٹیوں کو جرم کی آگ میں جھونک دیا اور بچوں کو غذائی قلت اور ناخواندگی کی آگ میں۔
غلام نبی آزاد نے مزید کہا کہ شیوراج سنگھ چوہان نے خود کو کسان کا بیٹا تشہیر کرنے کے لئے مدھیہ پردیش کے ٹیکس دہندگان کے سینکڑوں کروڑ روپے اپنی شہرت میں جھونک دیے، مگر کسان بھائی جب فصلوں کے واجب دام مانگنے کے لئے نام نہاد کسان کے بیٹے کے پاس آئے تو شیوراج نے رائے سین سے لے کر مندسور تک ’آن داتا‘ یعنی کڑی محنت سے فصل پیدا کرنے والے کسانوں کے سینے میں گولیاں اتار دیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا، ’’نریندر مودی نے اقتدار میں آنے سے پہلے ملک کے کسان بھائیوں کو لبھانے کے لیے ایک (جھوٹا) جملہ دیا تھا کہ ہم کسانوں کو اخراجات کا 50 فیصد سے اوپر امدادی قیمت دیں گے، مگر اقتدار میں آتے ہی کسانوں سے کیے وعدوں کو فرموش کردیا اور سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کیا کہ کسانوں کو ایسی امدادی قیمت نہیں دی جا سکتی‘‘۔
اس دوران غلام نبی آزاد نے پی ایم مودی پر جم کر حملہ بولا، انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اسکل انڈیا، اسٹارٹ اپ، میک ان انڈیا سمیت تمام جگہ ناکام رہی ہے، انہوں نے دعوی کیا کہ گزشتہ ایک سال میں 56000 آئی ٹی سیکٹر کے ملازمین نے اپنی ملازمت گنوائی ہے، غلام نبی آزاد نے کہا کہ مودی حکومت نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کو غلط طریقوں سے اطلاق کیا جس کے سبب عام آدمی پریشان ہوا اور اس کا قہر اب بھی جھیل رہے ہے، اس سے ملک میں بے روزگاری کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز