جی ایچ ایم سی (گریٹر حیدر آباد میونسپل کارپوریشن) انتخاب میں اس مرتبہ 45 مسلم امیدواروں کے سر جیت کا سہرا بندھا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حیرت انگیز مظاہرہ کرنے والی بی جے پی نے جس ایک مسلم امیدوار کو الیکشن میں کھڑا کیا تھا، اسے شکست ہاتھ لگی ہے۔ گویا کہ 48 سیٹ حاصل کرنے والی بی جے پی کی طرف سے ایک بھی مسلم امیدوار کامیاب نہیں ہوا ہے۔ 55 سیٹ حاصل کرنے والی ٹی آر ایس (تلنگانہ راشٹر سمیتی) کے 4 مسلم امیدواروں کو کامیابی ملی ہے اور سب سے زیادہ 41 امیدوار اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کی طرف سے فتحیاب ہوئے ہیں۔
Published: 05 Dec 2020, 7:11 PM IST
بی جے پی نے واحد مسلم امیدوار مرزا عقیل آفندی کو دبیر پورہ سیٹ سے کھڑا کیا تھا جہاں اے آئی ایم آئی ایم امیدوار علمدار حسین نے فتح کا پرچم لہرایا۔ ٹی آر ایس کی جانب سے محمد بابا فصیح الدین (بورابندا)، شیخ حمید (کونڈا پور)، صبیحہ بیگم (اللہ پور) اور راشدہ بیگم (چنتل) نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کی جانب سے 44 کامیاب امیدواروں میں 3 غیر مسلم ہیں، بقیہ مسلم امیدوار فتحیاب ہوئے ہیں۔
Published: 05 Dec 2020, 7:11 PM IST
قابل ذکر ہے کہ انتخاب میں اگر کسی پارٹی کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا ہے، تو وہ بی جے پی ہے، کیونکہ اسے گزشتہ مرتبہ یعنی 2016 میں حاصل 4 سیٹوں کے مقابلے اس مرتبہ 48 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ گویا کہ اسے 44 سیٹوں کا فائدہ ہوا ہے۔ گزشتہ مرتبہ 99 سیٹیں حاصل کرنے والی ٹی آر ایس 55 سیٹوں پر کامیابی کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی ضرور بن گئی، لیکن 44 سیٹوں کا خسارہ کوئی چھوٹا موٹا نقصان نہیں ہے۔ اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کو پچھلی بار بھی 44 سیٹیں ملی تھیں، اور اس مرتبہ بھی 44 سیٹیں ہی ملی ہیں۔
Published: 05 Dec 2020, 7:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Dec 2020, 7:11 PM IST