غازی پور تشدد کے اہم ملزم نشاد پارٹی کے لیڈر ارجن کشیپ نے اس واقعہ میں بی جے پی کا ہاتھ بتایا ہے۔ بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہے کہ ’’ریاست میں بی جے پی برسراقتدار ہے اور اس حادثے کے اصل ذمہ دار بی جے پی کے ہی لوگ ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہو سکتا ہے کہ بعد میں ہمارے لوگوں نے بھی ہنگامہ کیا ہو، لیکن پولس اہلکاروں پر پتھر نہیں پھینکا گیا تھا۔ اگر قانون کے مطابق میں اہم ملزم ہوں تو میں خود سپردگی کر دوں گا۔‘‘ اتنا ہی نہیں ملزم ارجن کشیپ نے یہ بھی دھمکی دی ہے کہ اگر نشادوں کو ریزرویشن نہیں دیا گیا تو وہ لوگ لگاتار مظاہرہ کرتے رہیں گے۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر وعدہ سے پلٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ارجن کشیپ نے کہا کہ ’’سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے نشاد طبقہ کے مطالبات پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس تعلق سے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ لوک سبھا یا راجیہ سبھا میں ہمارے مطالبات اٹھانے والا کوئی بھی نہیں ہے۔ ہم تب تک احتجاجی مظاہرہ کرتے رہیں گے جب تک ہمیں ہمارا حق نہیں ملتا ہے۔ اگر ہمیں ہمارے حقوق نہیں ملے تو ہم اپنی حکومت بنالیں گے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتہ کے روز پی ایم مودی کی ریلی سے لوٹ رہے پولس اہلکاروں پر غازی پور کے ننوہارا میں کچھ شورش پسندوں نے پتھراؤ کیا تھا۔ اس پتھراؤ کی زد میں آنے سے غازی پور کے کریم الدین پور تھانہ میں تعینات کانسٹیبل سریش وَتس کی موت ہو گئی تھی۔ اس تشدد کے خلاف پولس نے 32 نامزد اور 60 نامعلوم لوگوں پر ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولس نے اس واقعہ پر کارروائی کرتے ہوئے اب تک 27 لوگوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز