قومی خبریں

بے خوف صحافی گوری لنکیش کا قتل

نئی دہلی :معروف صحافی اور ہندتوا قووتوں کا سامنے سے مقابلہ کرنے والی دبلی پتلی مگر بہادر گوری لنکیش کو منگل...

تصویر گوری لنکیش کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لی گئی ہے
تصویر گوری لنکیش کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لی گئی ہے 

نئی دہلی :معروف صحافی اور ہندوتوا قوتوں کا سامنے سے مقابلہ کرنے والی دبلی پتلی مگر بہادر گوری لنکیش کو منگل کی شام کچھ بزدلوں نے گھر کے اندر گھس کر ان کا گولی مارکر قتل کر دیا۔ ان کے قتل کی خبر کے بعد پورے ملک میں زبردست غصہ کی لہر ہے۔ گوری ایک ایسی بے خوف صحافی تھیں جنہوں نے سماج کی ہر برائی کے خلاف آواز اٹھائی اور اپنی تمام صلاحیتیں ہمیشہ سماج کی اچھائی کے لئے استعمال کیں۔ کالے کو کالا کہنے والی گوری نے بی جے پی کی ہمیشہ تنقید کی اور ان پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرہلاد جوشی نے ہتک عزت کا مقدمہ بھی درج کرایا تھا۔ ذرائع کے مطابق انہیں حال ہی میں کچھ دھمکیاں بھی ملی تھیں۔ جبکہ کرناٹک کے ڈی جی پی روپک دتا نے ایسی کسی بھی بات سے انکار کیا ہے۔

Published: 06 Sep 2017, 6:59 AM IST

ان کے قتل کی خبر سنتے ہی پوری صحافتی دنیا میں زبردست غصہ ہے اور آج کئی جگہوں پر اس گھناؤنی حرکت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ دہلی پریس کلب کے باہر بھی آج 3 بجے دوپہر مظا ہرہ ہوگا۔

واضح رہے گوری کا قتل بالکل اسی انداز میں کیا گیا ہے جیسے کرناٹک یونیورسٹی کے وی سی ایم ایم کلبرگی کا قتل کیا گیا تھا۔ کلبرگی کے قتل کا معاملہ بھی ابھی تک حل نہیں ہوا ہے۔ گوری اپنی تحریروں کے ذریعہ بی جے پی کی سخت الفاظ میں تنقید کیا کرتی تھیں۔

Published: 06 Sep 2017, 6:59 AM IST

کانگریس نائب صدر راہل گاندھی ان چند پہلے سیاست دانوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے گوری کے قتل پر اظہار افسوس کیا ہے۔

Published: 06 Sep 2017, 6:59 AM IST

کیرالہ کے وزیر اعلی پی وجیئن نے اس قتل پر انتہائی غم کا اظہار کیا ہے۔ سی پی ایم کے رہنما سیتا رام یچوری نے ٹوئٹ کر کے سوال کیا ہے کہ کس نے ملک میں یہ نفرت کا ماحول پیدا کیا ہے اور وہ (گوری ) کیوں ان لوگوں کے لئے اتنا بڑا خطرہ تھیں۔ یوگیندر یادو نے اس حادثہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ساری مخالف آوازوں کو خاموش کرنے کا ایک طریقہ ہے۔

Published: 06 Sep 2017, 6:59 AM IST

صحافی سدھارتھ وردراجن نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’گوری کے قتل سے وہ حیرت زدہ ہیں۔ وہ ایک بہادر صحافی تھیں اور ان میں وہ سب کچھ تھا جو اس پریشانی کے دور میں کسی بھی صحافی میں ہونا چاہئے ‘‘۔

Published: 06 Sep 2017, 6:59 AM IST

سینئر صحافی ویر سنگھوی نے گوری کی تعریف کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ’’ایک دوست اور ساتھی کے طور پر میں ان کا ہمیشہ مداح رہا ہوں اور ان کے قتل سے پوری طرح ہل گیا ہوں۔ گوری ایک بہت بہادر صحافی تھیں‘‘۔ صحافی شیکھر گپتا نے اس واقعہ کو جمہوریت پر حملہ قرار دیا ہے۔

Published: 06 Sep 2017, 6:59 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 Sep 2017, 6:59 AM IST