اترپردیش سمیت پورے ملک میں کورونا کے اثر سے بچنے کے لئے لہسن، ادرک اور کھٹے پھلوں کا استعمال فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
Published: undefined
ضلع کے سینئر ڈاکٹر رمیش چندر سریواستو نے جمعہ کو کہا کہ کورونا انفیکشن سے بچنے کے لئے سب سے پہلے امیونٹی کو بڑھانے کی پوری کوشش کرنی ہوگی۔ ایسی کئی بیماریاں ہوتی ہیں جن سے ہمارا جسم خود ہی نپٹ لیتا ہے۔ بیماری سے لڑنے کی صلاحیت کمزور ہونے پر بیماریوں کا اثر جلد ی ہوتا ہے اور جسم کمزور ہوجاتا ہے اسی وجہ سے ہم جلدی جلدی بیمار پڑنے لگتے ہیں۔ امیونٹی کو بڑھانے کے لئے لہسن، ادرک، کھٹے پل بہت ہی کارگر ہیں۔
Published: undefined
ڈاکٹر سریواستو نے کہاکہ لہسن، اشو گندھا اور ادرک جیسی ہربلس میں ہماری امیونٹی کو بڑھانے کی صلاحیت ہوتی ہے اور یہ جسم کو انفکیشن سے لڑنے کے لئے تیار کرتی ہیں۔ ان میں سے تمام یا کسی ایک کا بھی باقاعدہ طورپر استعمال کریں گے تو انفیکشن کا اندیشہ کافی حد تک کم ہوجائے گا۔ تلسی کے پتے کا کاڑھا بھی بہت فائدہ مند ہے۔ کورونا کے دوران شراب کا استعمال نہ کریں تو بہتر ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر شریواستو نے کہا کہ رو زکی ڈائٹ میں کچھ کھٹے پھل بھی ضرور شامل کیجئے۔ یہ نیمبو سے لیکر سنترے، موسمبی تک کچھ بھی ہوسکتے ہیں۔ اگر یہ کھا سکیں تو روزانہ کم از کم ایک آنولہ کھانا بھی کافی ہوگا۔ اس وقت آم کا سیزن شروع ہوگیا ہے آم کی چٹنی کا استعمال بھی بہت فائدہ مند ہے۔ کھٹے پھل ویٹامین کا اچھا ذریعہ ہوتے ہیں جو فری ریڈیکلس کے اثر کو کم کرے گا اور امیونٹی پاور کو بڑھائے گا۔
Published: undefined
ڈاکٹر نے بتایا کہ جلدی اٹھنے کے ساتھ ہی باقاعدہ طورپر واکنگ اور کسرت یا یوگ کرنا بھی ضروری ہے۔ ہلکے ہاتھوں سے جسم کی مالش بھی کریں گے تو اور بہتر رہے گا۔مارننگ واک، مالش اور کسرت یوگ سے جسم میں ایسے انجائمس اور ہارمونس بڑھتے ہیں ہو ہماری بیماری سے لڑنے کی طاقت کو بڑھاکر کورونا وائرس جیسے فلو سے بھی بچاو میں معاون ہوتے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی کوشش کریں کہ مارننگ واک اور کسرت کا وقت ایسا ہو کے آپ کے جسم کو صبح کی 20سے 30منٹ دھوپ مل سکے۔
Published: undefined
مایو کلینک سمیت کئی اداروں کی طرف سے کی گئی تحقیق میں اس بات کی تصدیق ہوچکی ہے کہ صبح کی دھوپ بیماری سے لڑنے کی طاقت کو بڑھانے میں مددگار ہوتی ہے۔میٹابولجم بڑھانے کے لئے نہ صرف صبح کا ناشتہ ضروری ہے بلکہ چار چار گھنٹے کے وقفہ پر کچھ ہیلدی کھانا بھی ضروری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined