نئی دہلی: سوشل میڈیا نازیبا تبصرے اور لڑکیوں کی تصویروں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے انہیں اپ لوڈ کرنےکے معاملے میں پولیس نے 10 لوگوں کی شناخت کی ہے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی تیاری کی جارہی ہے۔
پولیس کے ایک افسر نے آج بتایا کہ سوشل میڈیا کی نگرانی کے دوران ’بوائز لاکر روم‘ گروپ کا پتہ چلا۔ اس میں کچھ لوگوں نے فحش پیغامات اور لڑکیوں کی تصاویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ (ایڈٹ) کرکے انہیں اپ لوڈ کیا ہے۔ اس معاملے میں دلی پولیس کے اسپیشل سیل نے کل ایف آئی آر درج کرکے سائبر سیل کو جانچ کی ذمہ داری دی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ پولیس نے اس معاملے میں انسٹاگرام سے تفصیلی جانکاری طلب کی ہے تاکہ اس میں شامل سبھی لوگوں کی شناخت کی جاسکے۔ پولیس نے اب تک 10 لوگوں کی شناخت کی ہے۔ ان میں سے نابالغ کو چھوڑکر سبھی سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ اس جرم میں استعمال مواد گروپ نشان زد لوگوں سے ضبط کیا گیا ہے۔ جانچ کے بعد آگے کی کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
اس سے پہلے دہلی خواتین کمیشن کی چیرپرسن سواتی مالیوال نے کہا کہ ’بوائز لاکر روم‘ نام سے گروپ بنا کر خواتین کے خلاف نازیبا تبصرہ کرنے اور اجتماعی آبروریزی کی بات کرنے کے معاملے میں کمیشن کی جانب سے دہلی پولس اور انسٹاگرام کو نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ نوٹس کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے اور کچھ لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ یہ وہی لڑکے ہیں جنہوں نے نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا اور اجتماعی آبروریزی کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ ان لوگوں نے کچھ لڑکیوں کی تصاویر کابھی اشتراک کرکے اس پر نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ ایسے لڑکوں کو بخشا نہیں جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جن لڑکیوں نے اس معاملے کو اجاگر کیا وہ بہت بہادر ہیں اور خواتین کمیشن پوری طرح ان کے ساتھ ہے۔ ان کے ساتھ کسی قسم کا کوئی مسئلہ ہے یا ان کو کوئی پریشان کر رہا ہے تو وہ خواتین کمیشن کو بتائیں ان کی پوری مدد کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined