قومی خبریں

مہاراشٹر میں ابھی 'کھیل' باقی، سی ایم شندے کی پارٹی کے کئی ایم پی ادھو ٹھاکرے سے رابطے میں!

ادھو ٹھاکرے انڈیا اتحاد کی حکومت سازی کے لئے سنجیدہ ہیں۔ مہاراشٹر میں چند مہینوں کے بعد اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور انڈیا نے جس طرح سے بڑی جیت حاصل کی ہے وہ شندے کے لیڈروں کو بے چین کر رہی ہے

ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے
ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے تصویر آئی اے این ایس

ممبئی: لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد مہاراشٹر میں ہلچل جاری ہے۔ نیوز پورٹل اے بی پی نیوز نے ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی پارٹی شیو سینا کے کئی ارکان پارلیمنٹ ادھو ٹھاکرے سے رابطے میں ہیں۔ مہاراشٹر میں شیوسینا کو 7 سیٹیں ملی ہیں۔ ذرائع کے مطابق 7 میں سے نصف سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ ادھو ٹھاکرے کے رابطے میں ہیں۔

Published: 05 Jun 2024, 11:12 AM IST

ادھو ٹھاکرے انڈیا اتحاد کی حکومت سازی کے لئے سنجیدہ ہیں۔ مہاراشٹر میں چند مہینوں کے بعد اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور انڈیا نے جس طرح سے بڑی جیت حاصل کی ہے وہ شندے کے لیڈروں کو بے چین کر رہی ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو ادھو شندے کے ارکان پارلیمنٹ ان کو توڑ کر این ڈی اے کو جھٹکا دے سکتے ہیں۔ اس سے پہلے منگل کو ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ شرد پوار نے جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی سے رابطہ کیا ہے۔

Published: 05 Jun 2024, 11:12 AM IST

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کو اکثریت حاصل ہے۔ تاہم اس بار کئی ریاستیں ایسی تھیں جہاں این ڈی اے اور بی جے پی کی کارکردگی زیادہ اچھی نہیں رہی۔ ان ریاستوں میں سے ایک مہاراشٹر ہے۔ یہاں، انڈیا اتحاد نے 30 سیٹیں جیتی ہیں۔ جبکہ این ڈی اے کو صرف 17 سیٹیں ملی ہیں۔ اس میں بی جے پی کو 9، شیوسینا کو 7 اور این سی پی کو ایک سیٹ ملی ہے۔

Published: 05 Jun 2024, 11:12 AM IST

ملک میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے نے کل 293 سیٹیں جیتی ہیں۔ جبکہ انڈیا الائنس نے 234 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس کے بعد انڈیا الائنس کے لیڈروں کی طرف سے یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ ان کی حکومت بننے کے امکانات ابھی روشن ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ذرائع کے مطابق انڈیا الائنس کے رہنما دیگر جماعتوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں سبھی کی نظر نتیش کمار اور چندربابو نائیڈو پر بھی مرکوز ہیں، جن کی پارٹیوں کو بالترتیب 12 اور 16 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔

Published: 05 Jun 2024, 11:12 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 05 Jun 2024, 11:12 AM IST