ایک طرف شہریت قانون کے خلاف پورے ملک میں لوگ سڑکوں پر اترے نظر آ رہے ہیں تو دوسری طرف اس قانون سے متعلق کئی طرح کی پیچیدگیاں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ دہلی کے جامعہ نگر میں رہنے والے عبدالغفار سولنکی اس قانون کے پاس ہونے کے بعد ایک عجیب ہی کشمکش میں مبتلا نظر آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بنیادی طور پر علی گڑھ ضلع کے رہنے والے ہیں اور ان کے باپ، دادا، پردادا سبھی ہندو مذہب کو ماننے والے تھے لیکن پھر ایک وقت ایسا آیا جب پورا کا پورا خاندان مسلم ہو گیا۔ شہریت قانون نافذ ہونے کے بعد ان کے لیے پریشانی یہ پیدا ہو گئی ہے کہ وہ آخر سرکار کو کون سا کاغذ دکھائیں اور انھیں کس خانے میں رکھا جائے گا۔
Published: 15 Jan 2020, 11:11 AM IST
اردو نیوز پورٹل ’نیوز 18 اردو‘ سے بات چیت کرتے ہوئے عبدالغفار سولنکی کہتے ہیں کہ ’’شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو لے کر میری سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ اب میرا کیا ہوگا۔ میری اور میری فیملی کا کیا ہوگا۔ کیا مجھے مسلم طبقہ میں رکھ کر قانون کے تحت اپنی پیدائش کا سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا یا پھرآبا و اجداد کے ہندو ہونے کی وجہ سے چھوٹ ملے گی اور ان کی شہریت پر کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔‘‘
Published: 15 Jan 2020, 11:11 AM IST
عبدالغفار تفصیل بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر 50 سال پرانا ریکارڈ دکھایا جائے تو میرے باپ دادا کا نام ہندو ہے اور میں ایک مسلمان ہوں۔ میری فیملی میں چچا، چچیرے بھائی، بہن اور تقریباً ڈیڑھ سو لوگوں کے سامنے یہی سوال کھڑا ہے کہ آخر ہمارا کیا ہوگا! عبدالغفار کا کہنا ہے کہ ’’میرے دادا کا نام سکھا سنگھ سولنکی اور دادا کا نام تیج سنگھ سولنکی تھا اور والد کا نام بھگوتی پرساد سولنکی ہے۔ ہمارا پورا خاندان 1947 کے بعد مسلمان ہو گیا اور ہم نے اپنا مذہب تبدیل کر لیا۔ لیکن اب مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ ہماری فیملی سرکار کو کون سے کاغذ دکھائے۔‘‘
Published: 15 Jan 2020, 11:11 AM IST
پورے ملک میں شہریت قانون کو لے کر پیدا مشکل حالات کو دیکھتے ہوئے عبدالغفار مودی حکومت اور وزیر داخلہ امت شاہ سے یہ سوال بھی کرتے ہیں کہ ان کے لیے اور ان جیسے لوگوں کے لیے کیا کوئی خاص راستہ نکالا جائے گا، کیونکہ کئی ایسے لوگ ہوں گے جنھوں نے اپنا مذہب تبدیل کر دیا ہوگا۔
Published: 15 Jan 2020, 11:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Jan 2020, 11:11 AM IST