نئی دہلی: ہندوستان میں ہونے جا رہی جی-20 سربراہی اجلاس سے کانگریس نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ اس نے عشائیہ کے جو دعوت نامے بھجوائے ہیں ان پر پریزیڈنٹ آف انڈیا کے مقام پر پریزیڈنٹ آف بھارت کا استعمال کیا گیا ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے کہا کہ راشٹرپتی بھون کی طرف سے 9 ستمبر کو جی-20 سربراہی اجلاس کے عشائیہ کے لیے بھیجے گئے دعوت ناموں میں عام طور پر استعمال ہونے والے 'پرزیڈنٹ آف انڈیا' کو تبدیل کر کے پریزڈنٹ آف بھارت کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
ایک ٹوئٹ میں آئین کا حوالہ دیتے ہوئے جے رام رمیش نے کہا ’’تو یہ خبر سچ ہے۔ راشٹرپتی بھون نے 9 ستمبر کو جی-20 کے عشائیہ کے لیے معمول کے 'پریزیڈنٹ آف انڈیا' کے بجائے 'پریزیڈنٹ آف بھارت' کے نام سے دعوت نامہ بھیجا ہے۔ اب، آئین کے آرٹیکل پر نظر ڈالیں ’’بھارت، جو کہ انڈیا تھا، ریاستوں کا مرکز ہوگا لیکن اب یہ ریاستوں کا مرکز بھی حملے کی زد میں ہے۔
Published: undefined
اپنے ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے کہا ’’مسٹر مودی تاریخ کو مسخ اور ہندوستان یعنی بھارت یعنی ریاستوں کے مرکز کو تقسیم کرنا جاری رکھ سکتے ہیں لیکن ہم ہار نہیں مانیں گے۔ آخر انڈیا کی جماعتوں کا مقصد کیا ہے؟ یہ بھارت ہے - ہم آہنگی، دوستی، مفاہمت اور بھروسہ۔ جوڑے گا بھارت جیتے گا انڈیا!‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined