اتراکھنڈ، چمپاوت میں ایک لڑکی کی فرضی فیسبک آئی ڈی بنا کر قابل اعتراض پوسٹ وائرل کرنے کے معاملے میں پولیس نے لڑکی کے خلاف کاروائی کی ہے۔ دونوں ایک ہی گاؤں کی رہنے والی ہیں اور ملزمہ نے رنجش کے تحت یہ کام کیا۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق چمپاوت کے پاٹی تھانہ کے میرالی گاؤں کے باشندے ہیرا سنگھ کی بیٹی نشا کی جانب سے گزشتہ 04 مئی کو ایک تحریر دے کر شکایت کی گئی کہ فوٹو کے ساتھ اس کی فرضی فیس بک آئی ڈی بنا کر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ ڈالا جا رہا ہے جس کے سبب اس کی شبیہ خراب ہو رہی ہے۔
Published: undefined
پولیس افسر لوکیشور سنگھ کی ہدایت پر اس معاملے کی تفتیش سائبر سیل کو سونپی گئی۔ سائبر سیل نے جب اس معاملے کی تفتیش کی تو چونکانے والے حقائق ہاتھ لگے۔ اس پورے معاملے میں ایک لڑکی ملوث پائی گئی۔ پاٹی تھانہ کے انچارج چندن سنگھ راوت نے بتایا کہ ملزمہ نوین سنگھ لڈوال کی بیٹی سنجنا کو اہل خانہ سمیت تھانہ بلایا گیا اور اس سے سخت پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے اقبالِ جرم کیا۔
Published: undefined
پولیس پوچھ گچھ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ دونوں میرولی کی رہنے والی ہیں اور دونوں کے درمیان کسی بات کو لے کر جھگڑا ہو گیا تھا۔ ملزمہ سنجنا نے نشا سے بدلا لینے کے لیے اس کی فرضی فیس بک آئی ڈی بنا کر فوٹو ڈال کر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ وائرل کیں۔
Published: undefined
متاثرہ کی جانب سے ملزمہ کے خلاف کاروائی نہ کیے جانے کا ارادہ ظاہر کرنے کے بعد پولیس نے ملزمہ کو چھوڑ دیا ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے پولیس نے ملزمہ کی کاؤنسلنگ کروائی اور اس کی جانب سے تحریری معافی نامہ دینے کے بعد اسے چھوڑ دیا گیا ہے۔ اسے مستقبل میں اس طرح کا جرم نہ کرنے کی وارننگ بھی دی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined