قومی خبریں

دہلی میں کورونا کے نئے مریضوں کے بڑھنے کا دھیرے دھیرے سلسلہ جاری

محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ بلیٹن کے مطابق دارالحکومت میں انفیکشن کی شرح بڑھ کر 0.12 فیصد ہوگئی ہے اور اموات کی شرح 1.74 فیصد پربرقرارہے۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی 

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قومی دارالحکومت دہلی میں کووڈ 19 کے 85 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور 83 لوگ اس وبا سے صحت یاب ہوئے ہیں۔ اس سے یہ واضح اشارہ ہے کہ دہلی میں کورونا کے جو نئے معاملوں کا رجحان شروع ہوا تھا اس میں تبدیلی آئی ہے اور اب رجحان میں اضافہ نظر آ رہا ہے۔

Published: undefined

ہفتے کے روز دارالحکومت میں کورونا انفیکشن کے 58 کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ اتوار کو 85 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ کل ایک اور مریض کی کورونا انفیکشن سے موت ہوگئی۔ دارالحکومت میں فعال کیسز کی تعداد بڑھ کر 582 ہوگئی ہے۔

Published: undefined

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا انفیکشن کے 85 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی کل تعداد بڑھ کر 1436350 ہوگئی اور مزید ایک مریض کی موت کی وجہ سے اموات کی تعداد بڑھ کر 25054 ہوگئی۔ اموات کے لحاظ سے دہلی ملک میں چوتھے نمبر پر ہے۔

Published: undefined

محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ بلیٹن کے مطابق دارالحکومت میں انفیکشن کی شرح بڑھ کر 0.12 فیصد ہوگئی ہے اور اموات کی شرح 1.74 فیصد پربرقرارہے۔ دارالحکومت میں انفیکشن کی بڑھتی ہوئی شرح ایک مسئلہ بن سکتی ہے۔

Published: undefined

دہلی میں اس عرصے کے دوران کورونا وائرس وبا کے انفیکشن سے مزید 83 مریضوں کی صحت یابی کے بعد اس سے چھٹکارا پانے والے افراد کی کل تعداد بڑھ کر 1410714 ہوگئی ہے۔

Published: undefined

دہلی میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 72447 نمونوں کی جانچ کی گئی، جس میں آرٹی پی سی کے 50319 نمونے اورریپڈ ایٹیجن نمونوں کی تعداد 22128 ہے۔ دارالحکومت میں اب تک کل ایک کروڑ سے زائد افراد کوکورونا کی ویکسین لگ چکی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دارالحکومت میں 83049 افراد کو کورونا وائرس کاٹیکہ لگایا گیا، جن میں سے کورونا ویکسین کی پہلی ڈوز لینےوالوں کی تعداد 20179 اور دوسری ڈوز لینے والوں کی تعداد 62870 رہی۔ دہلی میں ہوم آئسولیشن میں رہنے والوں کی تعداد 172 ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران دہلی میں 20 اپریل کو ایک ہی دن میں انفیکشن کے سب سے زیادہ 28395 معاملے سامنے آئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined