چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف جمعہ کو پریس کانفرنس کر کے آواز بلند کرنے والے چاروں جج آج عدالت پہنچے اور معمول کے کام میں مصروف ہو گئے۔ آج چاروں سینئر جج یعنی جسٹس جے چیلامیشور، رنجن گوگوئی، مدن بی لوکُر اور کورین جوسف نے دیپک مشرا یا عدالتی نظام سے متعلق میڈیا سے کوئی بات نہیں کی۔ اس درمیان چیف جسٹس دیپک مشرا بھی عدالت پہنچے اور جب میڈیا والوں نے ان سے کچھ سوالات کیے تو انھوں نے خاموشی اختیار کر لی۔ وہ سوال سن کر مسکراتے ہوئےاپنے کمرے کی جانب بڑھ گئے۔ اس سلسلے میں اٹارنی جنرل اے ویدناتھن سے جب ایک پرائیویٹ چینل نے بات چیت کی تو انھوں نے بتایا کہ عدالتی کارروائی معمول کے مطابق چل رہی ہے اور کسی طرح کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف آج صبح ہی اٹارنی جنرل آف انڈیا وینو گوپال نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججوں کا چیف جسٹس آف انڈیا سے شروع ہوا تنازعہ بہت جلد ختم ہونے کا امکان ہے۔ دراصل سوموار کو اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس آف انڈیا سے ملاقات کی تھی۔ چاروں سینئر جج کے ذریعہ آج معمول کے مطابق کام پر لوٹنے کے بعد ایسی امیدیں ظاہر کی جا رہی ہیں کہ یہ مسئلہ مزید پیچیدہ نہیں ہونے والا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق آج ججوں نے بوقت صبح ساتھ میں چائے نوشی کی اور ایک دوسرے سے معمول کے مطابق ہلکے پھلکے ماحول میں بات چیت کی۔ واضح رہے کہ چاروں سینئر ججوں کی پریس کانفرنس کے بعد ایک ہنگامہ سا برپا ہو چکا ہے لیکن اس سلسلے میں مرکزی حکومت کھل کر اپنی کوئی بھی رائے رکھنے سے بچ رہی ہے۔ اس مسئلہ کا حل نکالنے کے لیے بار کاؤنسل نے ایک سات رکنی وفد بھی تشکیل دیا ہے جس نے اتوار کو چیف جسٹس دیپک مشرا سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد دیپک مشرا نے کہا تھا کہ بہت جلد درپیش مسائل کا حل نکل جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined