بہار کے جہان آباد میں 9-8 لڑکوں کے ذریعہ ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقامی پولس نے سرگرمی دکھاتے ہوئے چار کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں پٹنہ کے زونل آئی جی نیر حسنین خان کا کہنا ہے کہ چار اشخاص کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں دو کا چہرہ ویڈیو میں نظر آنے والے چہروں سے ملتا ہے۔ دیگر دو کے بارے میں انھوں نے بتایا کہ وہ ویڈیو بنانے کا کام انجام دے رہے تھے۔ انھوں نےمزید بتایا کہ گرفتار شدگان نے چار پانچ مزید لڑکوں کے نام بتائے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
Published: undefined
دراصل 28 اپریل کی شب سے ہی جہان آباد کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں تقریباً 10 لوگ نظر آتے ہیں۔ اتوار یعنی 29 اپریل کو اس معاملے کی جانچ کے لیے پٹنہ زونل آئی جی نیر حسنین خان نے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی جس نے کارروائی کرتے ہوئے چار لوگوں کو گرفتار کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ گرفتار کیے گئے سبھی ملزمین بھرتھوا گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ یہ وہی گاؤں ہے جہاں نابالغ لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا واقعہ انجام دیا گیا تھا۔ پولس کے مطابق کچھ ملزمین گھر سے فرار ہیں جس کی وجہ سے ابھی تک گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی ہے۔
نیر حسنین خان نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گرفتار لڑکوں نے بچی کے بارے میں کوئی جانکاری ابھی تک نہیں دی ہے اس لیے پولس اپنی طرف سے جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جہان آباد ایس پی منیش کمار نے اس معاملے میں پہلے ہی یہ بیان دیا تھا کہ اس معاملے میں متاثرہ کی جانب سے کوئی شکایت نہیں کی گئی ہے بلکہ پولس نے از خود نوٹس لیتے ہوئے کارروائی شروع کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ویڈیو میں نظر آ رہی بائیک پر جہان آباد کا رجسٹریشن نمبر لکھا ہوا ہے جس کی بنیاد پر پولس نے کارروائی کو آگے بڑھایا۔
Published: undefined
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد بہار کی سیاست بھی کافی گرم ہو گئی ہے۔ بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے اس واقعہ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’میرے پاس الفاظ نہیں ہیں! نتیش کمار کے ’بھاجپائی رام راج‘ میں 10-8 درندے ایک نادان 14-13 سال کی بچی کے ساتھ غلط کاری کر رہے ہیں۔ ویڈیو دیکھ کر کانپ گیا۔ کیا ہو گیا ہے سماج کو؟ زانیوں کو برسراقتدار لوگوں کے ذریعہ بھارت ماتا اور ترنگے کی آڑ میں جب اخلاقی حمایت ملے گی تو سماج ایسے ہی برباد ہوگا۔‘‘
Published: undefined
آر جے ڈی لیڈر شکتی یادو نے ایک ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے اس واقعہ کے لیے نتیش حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہار میں جرائم پیشہ بے خوف ہو چکے ہیں۔ انھیں پولس انتظامیہ کا کوئی ڈر نہیں ہے۔ بہار میں خواتین و بچیاں محفوظ نہیں ہیں۔ قانون کا راج بہار میں ختم ہو گیا ہے۔ ریاست بھگوان بھروسے چل رہی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ وائرل ویڈیو انسانیت کو شرمسار کرنے والا ہے۔ اس میں کئی لڑکے ایک لڑکی کے کپڑے پھاڑنے کی کوشش کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ لڑکی بار بار ’’بھیا میری عزت مت لو، مہربانی کرو بھیا‘‘ کہتی ہوئی نظر آ رہی ہے لیکن حیوانیت کی مثال بنتے ہوئے لڑکے اس کی پٹائی کرتے ہیں اور نازیبا الفاظ بھی کہتے ہوئے سنائی دیتے ہیں۔ ویڈیو میں لڑکی کے کپڑے کئی جگہ سے پھٹے ہوئے بھی نظر آتے ہیں جس کے بعد کچھ لڑکے شرپسند لڑکوں کو روکتے ہوئے بھی دیکھے گئے۔ چھیڑ چھاڑ کے دوران لڑکے نابالغ لڑکی سے اس کے ماں باپ اور گاؤں کا نام بھی پوچھتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس لڑکی کو پہلے سے نہیں جانتے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز