نئی دہلی: پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد اگلے ماہ ہونے اور آزادی کی 75 ویں سال گرہ کے بعد 2022 کا سرمائی اجلاس کا انعقاد نئی عمارت میں ہونے کا امکان ہے۔ لوک سبھا صدر اوم برلا نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے لئے کام شروع ہوچکا ہے۔ تعمیراتی کام میں اس بات کا پورا دھیان رکھا جائے گا کہ فضا اور صوتی آلودگی نہ ہو اور نہ ہی حالیہ عمارت میں پارلیمنٹ کی کارروائی یا انتظامیہ کے کام کاج میں رخنہ پڑے۔
Published: undefined
اوم برلا نے کہا کہ اکتوبر 2022 تک یہ نیا پارلیمنٹ ہاؤس بن کر تیار ہوجائے گا اور آزادی کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر پارلیمنٹ کا اجلاس نئی عمارت سے چلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی سنگ بنیاد کا پروگرام منعقد کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ سنگ بنیاد دسمبر میں ہی ہوجائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ تقریبات کے انعقاد کے لئے زیادہ موثر مقام کا انتظام کرنے کے لئے مناسب سہولیات سے لیس کیا جائے گا تاکہ نئی عمارت کے ساتھ ہی اس عمارت کا استعمال بھی یقینی ہوسکے۔
Published: undefined
لوک سبھا سکریٹریٹ کے افسروں کے مطابق نئی عمارت میں پارلیمنٹ اراکین کے لئے الگ دفتر ہوں گے۔ نئی عمارت میں ارکان پارلیمنٹ کے لئے ایک لاؤنج، لائبریری، چھ کمیٹی روم اور ڈائننگ ہال بھی ہون گے۔ اراکین کے لئے مہیا کرائی جانے والی دیگر سہولیات میں کمروں میں ہر رکن پارلیمنت کی سیٹ سے زیادہ آرام دہ ہوگی اور اس میں ڈیجیٹل سہولیات مہیا ہوں گی جو پیپر لیس دفتر کی سمت میں ایک اہم قدم ہوگا۔
Published: undefined
لوک سبھا اور راجیہ سبھا کمروں کے علاوہ نئی عمارت میں ایک شاندار آئینی کمرہ ہوگا جس میں ہندوستان کی جمہوریت کی وراثت کی نمائش کے لئے دیگر اشیا کے ساتھ ساتھ آئین کی اصل کاپی، ڈیجیتل ڈسپلے وغیرہ ہوں گے۔ اس میٹنگ کے دوران یہ اطلاع دی گئی کہ مہمانوں کو اس ہال میں جانے کی سہولت مہیا کرائی جائے گی تاکہ وہ پارلیمانی جمہوریت کے طور پر ہندوستان کے سفر کے سلسلے میں جان سکیں۔
Published: undefined
نئی عمارت کی تعمیراتی کام کی نگرانی کے لئے ایک نگرانی کمیٹی تشکیل دی جائےگی۔ اس نگرانی کمیٹی میں دیگر افراد کے ساتھ ساتھ لوک سبھا سکریٹریٹ، مکانات اور شہری امور کی وزارت، مرکزی تعمیرات عامہ کے محکمے، نئی دہلی میونسیپل کارپوریشن کونسل کے افسر اور پروجیکٹ کے آرکیٹیکٹ/ڈہزایمر بجہ شامل ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined