مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے پیر کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور ہسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کو گرفتار کر لیا ہے۔ سندیپ گھوش کو آر جی کار اسپتال میں مالی بے ضابطگیوں کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس معاملے کی جانچ بنگال پولس کی ایس آئی ٹی کر رہی تھی، تاہم کچھ دن پہلے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر کیس سی بی آئی کو منتقل کر دیا گیا تھا۔ سندیپ گھوش کی گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب سی بی آئی آر جی کار اسپتال کے جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں ان پر اپنی گرفت مضبوط کر رہی ہے۔
Published: undefined
گھوش کے علاوہ سی بی آئی نے اس معاملے میں تین اور لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں بپلو سنگھا، سمن ہزارہ، افسر علی شامل ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہی، سی بی آئی نے گھوش اور دیگر کے خلاف دفعہ 120B (مجرمانہ سازش)، آئی پی سی کی دفعہ 420 (دھوکہ دہی) اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
Published: undefined
ان مقدمات میں سزا کی بات کریں تو 120B میں زیادہ سے زیادہ 2 سال سے عمر قید، 420 میں زیادہ سے زیادہ 7 سال اور انسداد بدعنوانی ایکٹ میں 6 ماہ سے 5 سال تک کی سزا کا انتظام ہے۔
Published: undefined
9 اگست کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں رات کی ڈیوٹی پر تعینات ایک جونیئر ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری کی گئی۔ اس کے بعد اسے بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ اس وقت گھوش انسٹی ٹیوٹ کے انچارج تھے۔ اس معاملے میں ملزم سنجے رائے کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
Published: undefined
تاہم اس پورے معاملے میں ان کے کردار کو بھی مشکوک قرار دیا جا رہا ہے۔ گھوش سی بی آئی کے ریڈار پر ہیں۔ سی بی آئی بھی ان سے مسلسل پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ سی بی آئی نے سندیپ گھوش کا پولی گرافی ٹیسٹ بھی کرایا تھا۔ سی بی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ گھوش پوچھ تاچھ کے دوران مسلسل اپنے بیانات بدل رہے ہیں اور جانچ ایجنسی ان کے جوابات سے مطمئن نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined