قومی خبریں

مشہور کمپنی ’ایٹلس سائیکل‘ کے سابق صدر نے کی خودکشی، گھر میں خود کو گولی مار کر کیا ہلاک

گزشتہ کچھ دنوں میں دہلی کے اندر خودکشی سے متعلق ہائی پروفائل کیس کا یہ دوسرا معاملہ ہے، گزشتہ ماہ ای ڈی میں تعینات افسر آلوک کمار رنجن نے خودکشی کر لی تھی۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

دہلی کے عبدالکلام لین علاقہ میں آج ایک سنسنی خیز واقعہ پیش آیا جب یہاں رہنے والے 65 سالہ سلل کپور نے خودکشی کر لی۔ سلل ’ایٹلس سائیکل‘ کمپنی میں صدر رہ چکے ہیں اور ان کی خودکشی کی خبر نے علاقے کے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔ اس اندوہناک واقعہ کی خبر ملتے ہی پولیس جائے حادثہ پر پہنچی اور معاملے کی تحقیقات شروع کر دی۔

Published: undefined

پولیس کا کہنا ہے کہ منگل کی دوپہر تقریباً 2 بجے سلل نے خود کو سر میں گولی مار کر ہلاک کر لیا۔ اس واقعہ کی جانکاری ملتے ہی پولیس ٹیم موقع پر پہنچی اور جانچ بھی شروع کر دی گئی۔ پولیس کے مطابق ابھی تک خودکشی کی وجہ کا کچھ بھی پتہ نہیں چل سکا ہے۔ حالانکہ کچھ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ پولیس کو جائے حادثہ سے خودکشی نوٹ برآمد ہوا ہے۔ غالباً سلل نے اس نوٹ میں کچھ لوگوں کو ذہنی و معاشی طور سے پریشانی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں میں دہلی کے اندر خودکشی کے ہائی پروفائل کیس کا یہ دوسرا معاملہ سامنے آیا ہے۔ گزشتہ مہینے ای ڈی میں تعینات افسر آلوک کمار رنجن نے خودکشی کر لی تھی۔ ان کی لاش صاحب آباد میں ریلوے ٹریک پر پڑی ملی تھی۔ اس کی خبر ملتے ہی چہ می گوئیاں شروع ہو گئی تھیں۔ پولیس موقع پر پہنچی اور جانچ کرنے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔

Published: undefined

اس حادثہ کی جانکاری ملنے پر ای ڈی کے افسر بھی پہنچے تھے، لیکن انھوں نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا تھا۔ آلوک رنجن ایک مبینہ بدعنوانی معاملے میں ای ڈی اور سی بی آئی کی جانچ کے دائرے میں تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جانچ کے دائرے میں آنے کے بعد سے ہی وہ کافی پریشان چل رہے تھے۔ سی بی آئی کی ایف آئی آر میں آلوک کا بھی نام تھا۔ اس کے بعد ای ڈی نے بھی اس معاملے میں کارروائی شروع کی تھی۔ اس کیس میں ایک افسر کو معطل بھی کیا گیا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ انہی سب وجوہات سے آلوک پریشان تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined