سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے ملک کی معیشت میں گراوٹ پر مودی حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی معیشت میں آگے بڑھنے کی صلاحیت ہے، لیکن مودی حکومت کی اقتصادی بدانتظامی کے سبب یہ آج کساد بازاری سے لڑ رہی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے ایک بیان میں کہا کہ ملک اقتصادی بدانتظامی کا شکار ہوا ہے۔ حکومت کو کسی طرح کی سیاست کئے بغیر ملک کو اقتصادی بحران سے باہر نکالنے کی کوشش کرنی چاہئے، کیونکہ ملک طویل اقتصادی بحران کو برداشت نہیں کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا، ملک کی معیشت اس وقت انتہائی تشویش ناک دور سے گزر رہی ہے۔ گزشتہ سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو کا 5 فیصد رہنا اس بات کا اشارہ ہے کہ ملک ایک خوفناک مندی کی طرف گامزن ہے۔ ہندوستان کہیں زیادہ تیزی سے ترقی کرنے کی صلاحیت رکھنا ہے لیکن مودی حکومت کے بے حد خراب انتظام نے ملک کو مندی میں جھونک دیا ہے۔
Published: 01 Sep 2019, 12:10 PM IST
خصوصی طور پر سب سے زیادہ پریشان کن بات تخلیق کاری کے شعبہ میں آئی سست روی ہے جس کی شرح نمو محض 0.6 فیصد تک گر چکی ہے۔ اس سے صاف ہو جاتا ہے کہ معیشت نوٹ بندی اور بے حد لاپروائی سے نافذ جی ایس ٹی جیسی انسانی غلطیوں سے ابھی تک ابر نہیں پائی ہے۔
Published: 01 Sep 2019, 12:10 PM IST
گھریلو مانگ کم ہو گئی ہے اور کھپت (کمزمپشن) 18 مہینے کی کمترین سطح پر پہنچ گئی ہے جبکہ نومینل گروتھ 15 سال کی کمترین سطح پر ہے۔ ٹیکس سے ہونے والی آمدنی میں زبردست گراوٹ ہے۔ ٹیکس وصولی بے حد مایوس کن ہے کیوں چھوٹے بڑے تمام کارروباری ٹیکس ٹیررازم کا شکار ہو رہے ہیں۔ سرمایہ کاروں کو بھروسہ ختم ہو رہا ہے۔ کسی بھی معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے یہ بے حد کمزور بنیاد کے اشارے ہیں۔
Published: 01 Sep 2019, 12:10 PM IST
مودی حکومت کی پالسیوں سے بڑے پیمانے پر ملازمتیں ختم ہو رہی ہیں اور ہم روزگار سے پاک معیشت بنتے جا رہے ہیں۔ تنہا آٹوموبائل سیکٹر میں ہی تقریباً ساڑے تین لاکھ ملازمتیں ختم ہو چکی ہیں۔ غیر رسمی شعبوں میں بھی کم و بیش ایسی ہی صورت حال ہے، جس کا سیدھے طور پر اثر کارکنوں اور مزدوروں پر پڑ رہا ہے۔
Published: 01 Sep 2019, 12:10 PM IST
دیہی ہندوستان میں حالات اور بھی خراب ہیں۔ کسانوں کو واجب دام نہیں مل پا رہ ہیں اور دیہی آمدنی میں لگاتار گراوٹ درج کی جا رہی ہے۔ مہنگائی کی شرح نمو، جسے مودی حکومت گاجے باجے کے ساتھ پیش کرتی ہے، اس کا خمیازہ کسانوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے اور ان کی آمدنی میں لگاتار کمی آ رہے ہے۔ اس کی وجہ سے ملک کی تقریباً نصف آبادی کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔
Published: 01 Sep 2019, 12:10 PM IST
تمام اداروں پر حملے ہو رہے ہیں اور ان کی خود مختاری ختم کی جا رہی ہے۔ آر بی آئی کی صورت حال بھی تشویش ناک ہو گئی ہے۔ خصوصی طور پر خزانے سے 1.76 لاکھ کروڑ مودی حکومت کو دینے کے بعد۔ اتنا ہی نہیں حکومت اس رقم کا کیا کرے گی، اس کا روڈ میپ بھی ابھی کسی کے پاس نہیں ہے۔
Published: 01 Sep 2019, 12:10 PM IST
اس کے علاوہ موجودہ حکومت کے دور میں اعداد و شمار کی ہیر پھیر سے ہندوتان کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگے ہیں۔ بجٹ میں کئے گئے اعلان اور پھر انہیں واپس لینے کے اعلانات نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا بھروسہ درکا دیا ہے۔ عالمی سطح پر جغرافیائی و سیاسی تبدیلیوں کے بعد ہندوستان کو اپنے درآمد کے شعبہ میں جو فائدہ اٹھانا چاہئے تھا وہ اس سے چوک گیا ہے۔
Published: 01 Sep 2019, 12:10 PM IST
ہمارے نوجوان، زرعی مزدور، صنعت کار اور حاشیہ پر موجود طبقہ اس سب سے کہیں بہتر کا حقدار ہے۔ گرتی ترقی کے موجودہ دور میں ملک کو نقصان ہو رہا ہے۔ ایسے حالات میں میری حکومت سے اپیل ہے کہ وہ انتقامی سیاست کو چھوٹ کر دانشمندگان اور ماہرین کی آواز کو سنے تاکہ معیشت کے اس بحران سے ملک کو نکالا جا سکے۔
Published: 01 Sep 2019, 12:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Sep 2019, 12:10 PM IST