نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کے روز ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ پر مہاراشٹر میں درج فوجداری مقدمات کے معاملے میں ان کی گرفتاری پر روک مزید تین ہفتوں کے لئے بڑھا دی ہے۔ جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے ملزم پولیس افسر کو ہدایت دی کہ وہ گرفتاری سے تحفظ فراہم کرتے ہوئے تمام معاملات سے متعلق جانچ میں تعاون کرے۔
Published: undefined
بنچ نے سماعت کے دوران سابق پولیس کمشنر اور مہاراشٹر حکومت اور دیگر کے دلائل سننے کے بعد کہا ’’یہ ایک پریشان کن صورتحال ہے، جہاں پولیس کے سربراہ رہے شخص کو اپنی ہی پولیس پر بھروسہ نہیں ہے اور نہ ہی ریاستی حکومت کو سی بی آئی پر اعتماد‘‘۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ تین ہفتوں کے اندر ایک حلف نامہ کے ذریعے مرکزی جانچ ایجنسی (سی بی آئی) کی جانچ کرانے کے معاملے میں مرکزی جانچ ایجنسی کے حلف نامہ پر اپنا جواب داخل کرے۔ تاہم ریاستی حکومت نے سی بی آئی جانچ کی پھر سے مخالفت کی اور کہا کہ یہ منصفانہ نہیں ہوگا۔ اس سے قبل بھی مہاراشٹر حکومت نے مخالفت کی تھی۔
Published: undefined
عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر سی بی آئی نے اپنا حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سابق پولیس کمشنر سے متعلق معاملات کی جانچ کے لیے تیار ہے۔ بنچ کی جانب سے کسی مرکزی جانچ ایجنسی سے جانچ کرانے کے اشارے کے بعد سی بی آئی نے پچھلی سماعت کے دوران جانچ کے لئے اتفاق ظاہر کیا تھا۔
Published: undefined
عدالت عظمیٰ نے اس سے قبل 6 دسمبر کو اپنے عبوری حکم میں پرمبیر سنگھ کو گرفتاری سے راحت دی تھی اور مہاراشٹر حکومت سے کہا تھا کہ وہ سابق پولیس کمشنر کے خلاف درج فوجداری مقدمات کی تحقیقات جاری رکھے لیکن ان مقدمات میں چارج شیٹ داخل نہ کرے۔
Published: undefined
پرمبیر سنگھ نے عدالت عظمیٰ سے ان کے خلاف فوجداری مقدمات کی جانچ سی بی آئی سے کروانے کی فریاد کی ہے۔ اسی معاملے کی سماعت جاری ہے۔ سابق پولیس کمشنر نے مہاراشٹر کے اس وقت کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر الزام لگایا تھا کہ انل دیشمکھ نے ان سے ہر ماہ 100 کروڑ روپے غیر قانونی طور پر دینے کی مانگ کی تھی۔
Published: undefined
پرمبیر سنگھ کے خلاف ممبئی کے پولیس کمشنر رہتے ہوئے ہوٹل کاروباری سے لاکھوں روپے کی غیر قانونی وصولی سمیت کئی مجرمانہ معاملے ممبئی کے مختلف تھانوں میں درج ہیں۔ اس کے علاوہ ممبئی پولیس کے ایک اور افسر سمیت کئی دیگر بھی ملزم ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined