کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کے دوران تبلیغی جماعت کے معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دیئے جانے پر سابق کانگریسی ایم پی حسین دلوائی نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور اس تعلق سے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر وزارت صحت کی پریس کانفرنس میں مسلسل تبلیغ جماعت کاذکرکرنے پر اعتراض کیا ہے۔
Published: undefined
حسین دلوائی نے اپنے مکتوب میں کہاہے کہ تبلیغی جماعت کے ایک خاص ذکر کے ساتھ ’’ کورونا وائرس ‘‘ کے حوالے سے وزارت صحت کا روزانہ اپنا مختصر بیان سن کر وہ اپنے درد اور تکلیف کوروک نہ سکے اور اس مقصد سےاپنا درد ان تک پہنچانے کے لیے خط لکھ رہے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہاکہ دہلی میں 13 سے 15 مارچ تک سالانہ کا اجتماع ہوا اور COVID-19 کی وبائی صورتحال کے لیے انہیں زمہ دار ٹھہرانا ٹھیک نہیں ہے۔ ان حالات میں پروگرام کا اہتمام کرنا،یقینا ان کی ایک بہت بڑی غلطی ہے۔ تاہم ، مرکزکے اس پروگرام کو جان بوجھ کر نہیں سمجھا جاسکتا ہے کیونکہ چندلوگوں نے اسے کورونا جہاد قراردے دیا ہے۔ مکمل طور پر ایماندارانہ طور پر دیکھا جائے تو مرکز کی غلطی ہے ،تو اسی طرح دوسرے مذہبی مقامات جیسے شری بالاجی ، ماتا وشنو دیوی اور اسکون ، لندن میں کسی بھی دوسرے اجتماع کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ لہذا ، مرکز کے کورونا سے متاثرہ افراد کو مجرم کے بجائے وباء کے شکاربن جانا کہہ سکتے ہیں۔
Published: undefined
حسین دلوائی نے مزید کہاکہ ذرائع ابلاغ نے غلط اعدادوشمار پیش کیے اورمیڈیا کی بنیاداوراصول کو نظرانداز کیاگیا ہے ، اس معاملہ کواس طرح سنسنی خیز ہونے کی طرف راغب کیا گیا اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اعداد و شمار کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ چونکہ یہاں بہت سارے سینئر صحافی اور یہاں تک کہ مرکزی حکومت نے چشم پوشی اور غلطی سے تبلیغ جماعت کو وائرس پھیلانے والا سمجھا ہے ، اس کی وجہ سے اس نے جماعت پر جھوٹے حوالوں اور گمراہ کن الزامات کو جنم دیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہاکہ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ اس کی وجہ سے COVID-19 وبائی امراض کے مابین انتہائی فرقہ واریت کا باعث بنی ہے ، جس میں بہت سی تنظیم کے آئی ٹی سیل کے ساتھ ساتھ بہت ساری نیوز چینلزغلط طریقہ اپنائے ہوئے ہیں اور اس وبائی امراض کے پھیلاؤ کا الزام مسلمانوں پر عائد کررہی ہیں۔
Published: undefined
انہوں وزیراعظم سے آخر میں ، کہاکہ وہ صرف اتنا ہی کہہ سکتے ہیں کہ عہدیداروں اور میڈیا کے بدتمیز تعصب کا ایسا رویہ دیکھ کر ان کے دل کو تکلیف پہنچتی ہے کہ اب حقیقت تک پہنچنے میں ہماری مدد نہیں کرتی۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ بیمار ہوچکے ہیں اور سچائی کوپیش نہیں کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے خواہش اور امید ظاہر کی ہے کہ آپ اس بات کا یقین کرنے کے لئے تدارک اقدامات کریں گے کہ ہماری پیاری قوم اس طرح کے شرپسند عناصر کا شکار نہ بن جائےاور غلط راہ اختیار کرلے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined