نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانو ن (سی اے اے) کےخلاف مظاہرے کے دوران گزشتہ ماہ نیو فرینڈس کالونی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تشدد کو بھڑکانے کے الزام میں دہلی پولیس کی کرائم براچ نے دہلی کے اوکھلا اسمبلی حلقہ انتخاب سے کانگریس کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ان کے ساتھ علاقائی رہنما آشو خان کو بھی گرفتار کیا۔
اس کے بعد ان دونوں رہنماؤں کے حامیوں نے جامعہ نگر تھانہ کا گھیراؤ کر دیا۔ تازہ اطلاع کے مطابق دباؤ پڑنے کے بعد آصف محمد خان اور آشو خان کو پولیس نے رہا کر دیا۔
Published: 24 Jan 2020, 11:30 PM IST
قبل ازیں، آصف محمد خان نے فیس بک پر اپنی پوسٹ میں لکھا ’’میں آصف محمد خان آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ کرائم برانچ نے مجھے جامیہ میں تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔ آپ میرے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر کھڑے رہنا، ہم اس ڈکٹیٹر حکومت کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے”۔
Published: 24 Jan 2020, 11:30 PM IST
کرائم برانچ نے جامعہ میں تشدد بھڑکانے کے معاملے میں آصف محمد خان اور ایک علاقائی لیڈر آشو خان سے پوچھ گچھ کے لئے گزشتہ روز سمن جاری کیا تھا۔ آصف محمد خان جمعہ کی دوپہر کرائم برانچ کے چانکیہ پوری دفتر پہنچے اور پوچھ گچھ میں شامل ہوئے۔ پولیس نے طویل پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کر لیا۔ حالانکہ پولیس نے گرفتاری کی بات سے انکار کیا تھا۔
Published: 24 Jan 2020, 11:30 PM IST
واضح رہے کہ سی اے اے کے خلاف گزشتہ 15 دسمبر کو جامعہ کے طلبا اور مقامی لوگوں نے احتجاجی مارچ نکالا تھا جس میں تشدد بھڑکا اٹھا تھا۔ اس دوران پولیس نے مبینہ طور پر جامعہ کیمپس میں گھس کر لائبریری میں توڑ پھوڑ اور طلبا کی بے رحمی سے پٹائی کی تھی۔ پولیس نے تشدد بھڑکانے کے معاملے میں مسٹر خان سمیت متعدد مقامی لیڈروں کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔
Published: 24 Jan 2020, 11:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Jan 2020, 11:30 PM IST