مالیگاؤں بلاسٹ معاملے میں یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ذریعے کانگریس کوموردِ الزام قرار دیئے جانے پر ریاستی کانگریس کے کارگزار صدر نسیم خان نے سخت تنقید کی ہے اور اسے یوگی آدتیہ ناتھ اور بی جے پی کا چناوی اسٹنٹ قراردیا ہے۔یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ سچائی یہ ہے کہ یوپی سے یوگی جی کی اور بی جے پی کی ہوا اکھڑ چکی ہے اور آنے والے چناؤ میں وہ اپنی یقینی شکست سے بچنے کے لئے اپنی روایت کے مطابق ہندومسلم سیاست کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ یوپی کے عوام اب ان کے جھانسے میں آنے والی نہیں ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ دودنو ں سے مالیگاؤں بلاسٹ کے گواہان کے منحرف ہونے کی بنیاد پر بی جے پی وآر ایس ایس کے رہنماؤں کی جانب سے کانگریس کی حکومت اور کانگریس پارٹی کو ہندومخالف قرار دینے کی مہم چلا رہےہیں ۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی ایک ریلی میں اس کے لئے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ نسیم خان اس پر اپنے ردعمل کا اظہار کررہے تھے۔
Published: undefined
نسیم خان نے کہا مالیگاؤں بلاسٹ معاملہ این آئی اے کے پاس ہے اور این آئی اے مرکزی حکومت کے اختیار میں ہے۔مرکزمیں مودی حکومت کے آنے کے بعد سے ہی دھماکوں کے مجرمین کو بچانے کی کوششیں شروع ہوگئی تھیں اور اس کے لئے این آئی اے کے ذریعہ سرکاری وکیل روہنی سالین پر دباؤ ڈالا گیا تھاکہ سادھوی پرگیہ سنگھ ودیگر مجرمین کی ضمانت کی وہ مخالفت نہ کریں۔ روہنی سالین نے باقاعدہ میڈیا میں اس تعلق سے بیان تک دیا تھا اور احتجاجا سرکاری وکیل کی ذمہ داری چھوڑدی تھی۔
Published: undefined
نسیم خان نے کہا کہ مالیگاؤں بلاسٹ معاملے میں کل 495گواہان ہیں جن میں سے 220کی گواہی مکمل ہوچکی ہے اور ان میں سے صرف15/لوگ منحرف ہوئے ہیں جبکہ بقیہ 205گواہان اپنی گواہی پر قائم ہیں۔ یہ جو 15/گواہ منحرف ہوئے ہیں ان کا تعلق پونے شہر سے ہے جہاں کا کرنل پروہت رہنے والا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ان گواہان کو منحرف ہونے کے لئے کون مجبور کررہا ہے اور صرف پونے کے ہی گواہان کیوں منحرف ہورہے ہیں؟
Published: undefined
نسیم خا ن نے کہا کہ سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ مالیگاؤں بلاسٹ کے گواہان کے منحرف ہونے کا معاملہ یوپی چناؤ کے موقع پر ہی کیوں آتا ہے؟ 2017میں بھی اسی طرح یوگی آدتیہ ناتھ وہندویواواہنی کے لیڈروں نے اس معاملے پر خوب شور مچایا تھا۔ مہاراشٹر کانگریس کے کارگزار صدر نسیم خان نے بی جے پی وآر ایس ایس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جب بھی اورجہاں بھی چناؤ ہوتے ہیں یہ لوگ ہندو مسلم، ہندوستان پاکستان، شمشان وقبرستان جیسے موضوعات کو اٹھاکر اصل مدّوں اور بی جے پی حکومتوں کی ناکامی وجھوٹ سے عوام کی توجہ ہٹانے اور ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت کی ایماء پر ہی گواہان منحرف ہورہے ہیں اور یہ بات پورا ملک جانتا ہے کہ مرکزی حکومت سینٹرایجنسیوں کا کس طرح غلط استعمال کرتی ہے۔ اس لئے بی جے پی کو اس معاملے میں بولنے کا کوئی حق ہی نہیں ہے۔
Published: undefined
نسیم خان نے کہا کہ یوپی اور ملک کا عوام سنگھ اور بی جے پی کے منصوبوں اور ان کی چالوں کو بہت اچھی طرح سمجھ چکا ہے۔ مودی اور یوگی کے کاموں کو دیکھ چکا ہے۔ اس لئے اب وہ ان کے بہکاوے میں نہیں آنے والی ہے۔ آنے والے تمام انتخابات میں ملک کا ہندو اور مسلمان ایک ساتھ مل کر بی جے پی کی فرقہ پرستی اورجھوٹ کی بنیاد پر چلنے والی حکومتوں کو اکھاڑ پھینکیں گے۔ واضح ہوکہ 29ستمبر2008کو مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکوں میں 6لوگوں کی موت ہوئی تھی اور سو سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔ اس معاملے میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرسادپروہت، سدھاکر دیویدی، میجر رمیش اپادھیائے، اجئے راہیرکر او رسمیر کلکرنی وغیرہ ملزم بنائے گئے تھے جو آج ضمانت پر جیل سے باہر ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined