جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کو سی بی آئی نے نوٹس جاری کر پوچھ تاچھ کے لیے طلب کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سی بی آئی نے اپنے نوٹس میں ستیہ پال ملک سے بدعنوانی کے معاملوں کو لے کر پوچھ تاچھ میں شامل ہونے کے لیے کہا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ ستیہ پال ملک سے رواں ماہ کی 27 اور 28 اپریل کو پوچھ تاچھ ہو سکتی ہے۔ حالانکہ سی بی آئی نے اس نوٹس اور ستیہ پال ملک سے پوچھ تاچھ کی خبروں سے متعلق ابھی تک کچھ بھی آفیشیل طور پر جانکاری نہیں دی ہے۔
Published: undefined
سی بی آئی کے ذریعہ ستیہ پال ملک کو نوٹس بھیجے جانے کی خبر پھیلنے کے بعد کانگریس نے اس سلسلے میں مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’آخر کار پی ایم مودی سے رہا نہ گیا۔ ستیہ پال ملک جی نے ملک کے سامنے ان کی قلعی کھول دی۔ اب سی بی آئی نے ملک جی کو بلایا ہے۔ یہ تو ہونا ہی تھا۔ ایک چیز اور ہوگی... ’گودی میڈیا‘ اب بھی خاموش رہے گا، لکھ کر رکھ لیجیے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ ستیہ پال ملک نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ آر ایس ایس لیڈر سے متعلق ایک فائل کو کلیئر کرنے کے لیے انھیں مبینہ طور پر 300 کروڑ روپے کی رشوت پیش کی گئی تھی۔ اس کے بعد ایجنسی نے ایک کیس درج کیا تھا۔ اس معاملے کو لے کر ستیہ پال ملک سے گزشتہ سال اکتوبر میں بھی پوچھ تاچھ کی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز