قومی خبریں

سابق ہندستانی ٹیسٹ کرکٹر و بی جے پی رہنما چیتن چوہان کا انتقال

چیتن چوہان نے آج شام پانچ بجے کے قریب آخری سانس لی، چوہان اترپردیش کے دوسرے وزیر ہیں جن کا کورونا کے سبب انتقال ہوا، تاہم ان کی موت کی وجہ گردے کی ناکامی بتائی جاتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: اتر پردیش کے کابینی وزیر اور ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر چیتن چوہان کا اتوار کو گروگرام کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 73 سال تھی۔ کورونا انفیکشن کا نشانہ بننے کے بعد چوہان کو 11 جولائی کو سنجے گاندھی پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (ایس جی پی جی آئی) کے کووڈ اسپتال میں داخل کریا گیا تھا جہاں وہ گردے کے انفیکشن کی وجہ سے حالت خراب ہونے پر مناسب علاج کے لئے ہریانہ کے گروگرام کے میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

Published: undefined

انہوں نے آج شام پانچ بجے کے قریب آخری سانس لی۔ چوہان اترپردیش کے دوسرے وزیر ہیں جن کی کورونا کے سبب انتقال ہوا۔ تاہم ان کی موت کی وجہ گردے کی ناکامی بتائی جاتی ہے۔ اس سے قبل ریاست کی وزیر برائے تکنیکی تعلیم کمل رانی ورون 2 اگست کو ایس جی پی جی آئی میں کورونا انفیکشن کے باعث فوت ہوگئی تھیں۔

Published: undefined

40 ٹیسٹ میچوں میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والے چیتن چوہان اور سنیل گواسکر کی ابتدائی جوڑی بالرز کا سخت امتحان لینے کے لئے مشہور تھی۔ چوہان نے 25 ستمبر 1969 کو ممبئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیل کر بین الاقوامی سطح پر قدم رکھا تھا جبکہ ان کا آخری میچ بھی مارچ 1981 میں آکلینڈ میں نیوزی لینڈ کے خلاف تھا۔

Published: undefined

چوہان نے 40 ٹیسٹ میں 31.57 کی اوسط سے 2086 رنز بنائے تھے جس میں 16 نصف سنچریاں شامل تھیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر میں کبھی بھی سنچری نہیں بنائی اور ان کا سب سے زیادہ اسکور 97 رنز تھا جو انہوں نے 1981 میں ایڈیلیڈ میں آسٹریلیا کے خلاف بنایا تھا۔ وہ اپنے کیریئر میں دو بار نروس نائنٹیز کا شکار ہوئے تھے۔ انہوں نے 1978 میں لاہور میں پاکستان کے خلاف 93 رنز بنائے تھے۔

Published: undefined

انہوں نے فرسٹ کلاس کیریئر میں 179 میچوں میں 40.22 کی اوسط سے 11143 رنز بنائے جس میں 21 سنچریاں اور 59 نصف سنچری شامل ہیں۔ فرسٹ کلاس میں ان کا سب سے زیادہ اسکور 207 رنز تھا۔ آف اسپن ڈالنے والے چوہان نے ٹیسٹ میچوں میں دو اور فرسٹ کلاس میں 51 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

Published: undefined

کرکٹ سے سبکدوشی کے بعد وہ دہلی اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈی ڈی سی اے) میں نائب صدر کے عہدے پر فائز رہے اور تقریباً دس سالوں کے بعد وہ سیاست میں سرگرم ہوگئے اور پہلی بار امروہہ سیٹ سے 1991 میں لوک سبھا پہنچے۔ 1998 میں وہ دوبارہ اس نشست سے رکن پارلیمنٹ بنے۔ سال 2017 میں ہونے والے آخری اسمبلی انتخابات میں وہ امروہہ کے نوگاؤں سادات نشست سے منتخب ہوئے تھے اور یوگی حکومت میں کابینہ وزیر کے عہدے پر فائز تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined