قومی خبریں

سابق وزیر اعلیٰ چندرابابو نائیڈو گرفتار، بدعنوانی معاملہ میں آندھرا پردیش سی آئی ڈی کی کارروائی

آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی چندرابابو نائیڈو کو ریاستی سی آئی ڈی نے گرفتار کر لیا۔ تلگودیشم پارٹی کے سربراہ چندرابابو نائیڈو کو آج صبح بدعنوانی کے ایک معاملے میں گرفتار کیا گیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

امراوتی: آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی چندرابابو نائیڈو کو ریاست کے کریمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے گرفتار کر لیا۔ تلگودیشم پارٹی کے سربراہ چندرابابو نائیڈو کو آج یعنی ہفتہ کی صبح بدعنوانی کے ایک معاملے میں گرفتار کیا گیا۔ انہیں طبی معائنے کے لیے نندیال اسپتال لے جایا جا رہا تھا لیکن انہوں نے وہاں جانے سے انکار کر دیا، جس کے بعد کیمپ میں ان کا طبی معائنہ کیا گیا۔ انہیں بعد میں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

Published: undefined

چندرابابو نائیڈو نے اپنی یاترا کے دوران جمعہ کو ضلع نندیال کے بناگناپلی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا تھا۔ نائیڈو عوامی خطاب کے بعد اپنی وینٹی وین میں آرام کر رہے تھے۔ ہفتہ کو علی الصبح تقریباً 3.30 بجے اے پی سی آئی ڈی نائیڈو کو گرفتار کرنے کے لیے ان کی وینٹی وین میں پہنچی لیکن پارٹی کارکنوں اور لیڈروں نے گاڑی کو گھیر لیا اور آندھرا پردیش انہیں گرفتار نہیں کرنے دیا۔

Published: undefined

قائدین اور آندھرا پردیش سی آئی ڈی پولیس کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی جس کے بعد صبح تقریباً 6 بجے نائیڈو وین سے اترے اور پولیس سے بات چیت کی۔ ان کی گرفتاری کے لیے 51 سی آر پی سی کے تحت نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ نائیڈو نے کیس کی تفصیلات طلب کیں لیکن پولیس نے یہ کہتے ہوئے تفصیلات دینے سے انکار کر دیا کہ تفصیلات معزز عدالت کے سامنے پیش کر دی گئی ہیں۔ پولیس نے کہا کہ کیس کے بارے میں تفصیلی معلومات اور ریمانڈ رپورٹ نائیڈو سے پوچھ گچھ کے بعد دی جائے گی۔ نائیڈو نے پولیس کے ساتھ تعاون کرنے سے اتفاق کیا تھا۔

Published: undefined

چندرابابو نائیڈو کو اسکل ڈیولپمنٹ گھوٹالہ میں اہم ملزم نامزد کیا گیا ہے، جس میں 250 کروڑ روپے سے زیادہ کا غبن کرنے کا الزام ہے۔ پولیس حکام نے چندرابابو نائیڈو کے وکلاء کو مہارت کی ترقی کے معاملے میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ کی طرف سے جاری کردہ ایف آئی آر کی کاپی اور دیگر احکامات کی تفصیلات فراہم کی ہیں۔ تاہم چندرابابو نائیڈو اور ان کے وکلاء نے تفتیشی حکام سے درخواست کی کہ وہ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے ابتدائی ثبوت فراہم کریں کہ ایف آئی آر رپورٹ میں ان کا نام نہیں ہے۔

Published: undefined

سابق وزیراعلیٰ نے سی آئی ڈی افسران سے سوال کیا کہ کیس میں ان کے ملوث ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع دیئے بغیر انہیں کس طرح گرفتار کیا جا سکتا ہے؟ تاہم، پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتاری تفتیشی عمل کا ابتدائی مرحلہ ہے اور تمام تفصیلات 24 گھنٹے کے اندر ریمانڈ رپورٹ میں فراہم کی جائیں گی۔ سی آئی ڈی افسران نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ڈی کے باسو معاملہ کی طرح رہنما ہدایات کے مطابق گرفتاری کی کارروائی انجام دے رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined