حیدرآباد: حیدرآباد اپنے ایک عظیم سپوت سے محروم ہوگیا جنہوں نے ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ کے علاوہ کئی حیثیتوں سے ملک کیلئے مایہ ناز خدمات انجام دی تھیں۔ ہندوستانی فضائیہ کے سابق سربراہ ایئر چیف مارشل ادریس حسن لطیف کا گزشتہ روز شہر حیدرآباد کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 94برس تھی۔ لطیف جو 1978سے 1981تک فضائیہ کے سربراہ تھے کو نمونیا پر 25اپریل کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ وہ کافی علیل تھے اور اسپتال کے انتہائی نگہداشت والے شعبہ میں تھے ۔تدفین منگل کی صبح پرانا شہر حیدرآباد کے حسینی علم کے ان کے آبائی قبرستان میں عمل میں آئی۔
Published: undefined
ان کی پیدائش 9جون 1923کو حیدرآباد میں ہوئی تھی ۔انہوں نے نظام کالج سے تعلیم مکمل کی اور 1941میں رائل انڈین ایر فورس سے 18سال کی عمر میں وابستہ ہوگئے ۔ امبالہ میں تربیت کی تکمیل کے بعد ان کو کراچی میں تعینات کیا گیا جہاں انہوں نے وینٹیج بائی پلینس اڑائے 44۔1943 میں وہ ان منتخب ہندوستانی پائلٹس میں سے ایک تھے جنہیں برطانیہ کی رائل ایر فورس میں شامل کیا گیا تھا ۔وہ 1944کو ہندوستان واپس ہوئے اور برما کی مہم میں حصہ لیا۔
Published: undefined
تقسیم ہند کے موقع پر انہوں نے ہندوستانی فضائیہ کا انتخاب کیا حالانکہ بعض افراد نے ان پر زور دیا تھا کہ وہ پاکستانی فضائیہ میں شامل ہوجائیں ۔ 1971کی جنگ کے دوران انہوں نے اسسٹنٹ چیف آف ایئر اسٹاف اے سی اے ایس (پلینس) کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔ لطیف شیلانگ کے مشرقی علاقہ میں اس وقت تعینات تھے جب مشرقی پاکستان میں خودسپردگی عمل میں آئی تھی ۔وہ بحریہ کے پہلے ایسے افسر تھے جنہوں نے تین مختلف ایرفورس بشمول رائل انڈین ایرفورس،رائل ایرفورس اور انڈین ایر فورس میں خدمات انجام دی تھیں۔انہوں نے انڈونیشیا کے پائلٹس کو بھی تربیت دی تھی۔ لطیف ہندوستانی فضائیہ کے واحد مسلم سربراہ رہے ۔فضائیہ کو عصری بنانے کے کاموں میں بھی وہ شامل رہے ہیں ۔روس سے مگ ۔23طیاروں کی خریدی اور مگ 25طیاروں کو ہندوستانی فضائیہ میں شامل کرنے کی بات چیت میں بھی وہ شامل تھے ۔1981میں ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں مہاراشٹرا کا گورنر اور فرانس میں ہندوستانی سفیر مقرر کیا گیا تھا۔وہ سابق گورنر مہاراشٹرنواب علی یاورجنگ کے داماد تھے ۔
ہندوستانی فضائیہ کے واحدمسلم ایئر چیف مارشل اور ریاست مہاراشٹر کے سابق گورنر ادریس حسن لطیف کے انتقال پر گورنر ودیاساگر راؤنے اظہارتعزیت پیش کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined