اس سال محرم کے موقع پر تعزیہ اور علَم کا جلوس ہندوستان کی کسی بھی ریاست میں نکلنا ممکن نظر نہیں آ رہا ہے۔ کورونا بحران کی وجہ سے دہلی، یو پی، مہاراشٹر جیسی ریاستوں نے اپنے یہاں سخت گائیڈ لائنس جاری کر رکھی ہے جس کے باعث جلوس کا نکلنا ممکن نظر نہیں آ رہا۔ کئی مسلم تنظیموں نے الگ الگ ریاستوں میں سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرتے ہوئے جلوس نکالنے کی اجازت طلب کی تھی تھی، لیکن ابھی تک اس کی اجازت نہیں مل پائی ہے۔ اس دوران دہلی کے نظام الدین اولیاء سے تقریباً 700 سالوں سے لگاتار نکلنے والا تعزیوں کا جلوس بھی اس بار لوگ نہیں دیکھ پائیں گے۔
Published: 26 Aug 2020, 5:29 PM IST
قابل ذکر ہے کہ دہلی میں تعزیہ رکھنے کا سلسلہ مغل دور سے ہی چلا آ رہا ہے، لیکن 700 سالوں میں ایسا پہلی بار ہوگا کہ محرم پر تعزیہ امام بارگاہ میں رکھے تو جائیں گے، لیکن ان کے ساتھ نکلنے والا جلوس نہیں نکل پائے گا۔ یہ بات حضرت نظام الدین اولیاء درگاہ شریف کے سربراہ کاشف نظامی نے کہی۔ انھوں نے بتایا کہ "ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم کے وقت یعنی 1947 میں بھی درگاہ سے تعزیوں کے ساتھ نکلنے والے جلوس پر پابندی نہیں لگی تھی، لیکن اس بار کورونا بحران کے سبب دہلی اور مرکزی حکومت سے کسی بھی اجتماعی مذہبی پروگرام کی اجازت نہیں ہے۔ اس لیے محرم میں تعزیہ کے ساتھ جلوس نکالنے کی اجازت بھی نہیں ملی ہے۔"
Published: 26 Aug 2020, 5:29 PM IST
واضح رہے کہ کئی ریاستوں میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ہی تعزیہ رکھیں یا سوز خوانی و مجالس کریں تاکہ کورونا انفیکشن پھیلنے کا خطرہ نہ رہے۔ جلوس نکالنے پر سختی کے ساتھ پابندی ہے اور ضابطہ کی خلاف ورزی پر سزا کی بات بھی کہی گئی ہے۔ کچھ تنظیموں نے محدود افراد کے ساتھ جلوس نکالنے کا مطالبہ مقامی انتظامیہ سے ضروری کیا ہے، لیکن اس کی اجازت ہنوز نہیں مل پائی ہے۔
Published: 26 Aug 2020, 5:29 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Aug 2020, 5:29 PM IST
تصویر: پریس ریلیز